|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2024

کوئٹ: بلوچستان نیشنل پارٹی نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے وزیراعظم کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہیں۔پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ قائد سردار اختر جان مینگل سے رابطہ کیاکوئٹہ میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی درخواست کی۔

جس پر پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی وزیر اعظم کی طرف سے بلایا گیا اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔ کیونکہ اس سے پہلے پچھلی حکومت یا موجودہ حکومت کے کسی بھی اجلاس میں کبھی بھی بلوچستان کے حقیقی مسائل حل کرنے کے لئے بی این پی کی تجاویز پر توجہ نہیں دی گئی۔

لاپتہ افراد کا مسئلہ ہو یا بلوچستان کے وسائل کا۔ وفاق نے ہمیشہ بلوچستان کے عوام کے مرضی کے خلاف کام کیا اور ان فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔

جس کا نتیجہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال کی صورت میں نکلا۔پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے لاپتہ افراد کا مسئلہ عدالتوں، پارلیمنٹ اور عوام میں اٹھایا لیکن حکومتیں اس مسئلے کو حل کرنے میں ہمیشہ ناکام رہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کا مینڈیٹ حالیہ انتخابات میں لاپتہ افراد کے حوالے سے ان کے موقف کی وجہ سے چھین لیا گیا اور اس سلسلے میں فارم 47 حکومت لائی گئی۔ بلوچستان میں داغدار لوگ لائے گئے۔ جو بلوچستان کے موجودہ حالات کے ذمہ دار ہیں