|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان میں مون سون بارشوں کے نئے اسپیل نے تباہی مچا دی۔

بارشوں سے مزید 5 اموات، مون سون سیزن میں ہلاکتوں کی تعداد 37 سے زائد ہوگئی زیارت کے علاقے کان میں سیلابی ریلے نے درجنوں باغات کو اجاڑ دیا، پنجگور اور مستونگ میں بارشوں کے باعث مزید 5 افرادجاں بحق ہوگئے

جس کے بعد بلوچستان میں7جون سے اب تک مون سون بارشوں سے ہونے والی اموات 37سے تجاوز کرگئی ہیں۔گزشتہ روز سے شروع ہونے والے مون سون بارشوں کے نئے سلسلے میں سیلابی ریلوں نے باغات، کھڑی فصلوں اور شاہراہوں کو نقصا ن پہنچایا ہے، بارشو ں سے ضلع آواران جھا روڈ بند ہے جب کہ خضدارسے جھل مگسی جانے والی ایم 8 موٹر وے شاہراہ پر بھی ٹریفک معطل ہے۔

کوہلو، سبی، ژوب، بولاناور جھل مگسی سمیت بلوچستان 20 سے زائد اضلاع میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے، کوئٹہ میں بھی صرف نصف گھنٹے کی بارش کے بعد نالے اور نالیاں ابل پڑیں،کئی گھروں میں برساتی پانی داخل ہوگیا۔محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت صوبے کے 25 اضلاع میں 31 اگست تک مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جب کہ این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ بارشوں سے مقامی ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کوہلو، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، ژوب، شیرانی، کوئٹہ، سبی، نصیر آباد، جعفر آباد، جھل مگسی، لسبیلہ، قلات ایریا میں موسلادھار اور ہلکی بارشوں کا امکان ہے۔پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں 7 جون سے اب تک مون سون بارشوں کے نتیجے میں مختلف واقعات میں 37 افراد جاں بحق ،866 سے زائد مکانات مکمل تباہ، 13ہزار 808 سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا، صوبے میں 7 پل گرگئے جبکہ 43 شاہراہیں اور 58 ہزار 800 ایکٹر پر کھڑی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔