|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، دشمنان پاکستان کو ہماری افواج قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ہم سب مل کر عبرت کا نشان بنائیں گے۔

اسلام آباد میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں نفرت کے بیچ بونے کی کوشش کی گئی، کل ہم کوئٹہ میں تھے، بلوچستان میں دہشتگردی کی انتہا کی گئی تھی، اس کی جتنی مذمت کی جائے اتنی ہی کم ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گرد اور بعض خارجی عناصر ملکر بلوچستان میں نفرت کے بیچ بو رہے ہیں اور باہر سے انہیں مدد فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی قیادت میں بلوچستان حکومت کی کاوشیں خوش آئند ہیں، انہوں نے بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی خاص طور پر نوجوانوں کی ترقی کے لیے بہت اچھے پروگرامز مرتب کیے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی افواج کے جوان دن رات ان دہشت گردوں کا پیچھا کررہے ہیں، بلوچستان اور وفاقی حکومت کی انہیں مکمل حمایت حاصل ہے۔

اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی سیاسی رہنماؤں کے ساتھ گفتگو میں تمام فریقین نے امن کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ہم نے ان کے تمام جائز مشوروں کو بڑے غور سے سنا ہے اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ ہم اس پر عمل پیرا ہوں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، محب وطن لوگ چاہتے ہیں کہ بلوچستان ترقی کرے، امن ہو،بلوچستان کے نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے کوششیں کی جائیں گی اور بلوچستان کی حکومت نے نوجوانوں کے لیے بڑے اچھے پروگرامز بنائے ہیں۔

پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان سی پیک سے بہت زیادہ فائدہ اٹھا سکتا ہے، دہشت گرد بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں پر حملے کر کے اس پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں اور یہاں پر سی پیک کے ذریعے عوام کی ترقی اور خوشحالی نہیں دیکھنا چاہتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک بات طے ہے کہ دشمنان پاکستان کو ہماری افواج قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ہم سب مل کر عبرت کا نشان بنائیں گے، اس کے بغیر پاکستان میں ترقی و خوشحالی کا سفر آگے نہیں بڑھ پائے گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کا اعلان کیا ہے جو کہ ایک اشارہ ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے لیکن یہ ایک طویل سفر ہے اور ہمیں اس پر پوری یکسوئی، ایثار اور قربانی کے ساتھ چلنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے جو معاشی پلان ترتیب دیا ہے اس پر بڑی تیزی سے کام ہورہا ہے اور وہ جلد ہی ہم قوم کے سامنے لے کر آئیں گے، اگلے 5 سالوں میں جو ہمارے معاشی اہداف ہیں ان کو اس معاشی پلان کے ذریعے طے کیا جائے گا، مشکلات قوموں کی زندگیوں میں آتی ہیں لیکن وہی قومیں ابھر کر سامنے آتی ہیں اور کامیاب ہوتی ہیں جو مشکلات کا سامنا کرتی ہیں، پاکستان بھی بہت جلد معاشی طاقت بنے گا۔