|

وقتِ اشاعت :   August 31 – 2024

تربت: مکران میڈیکل کالج اور جامعہ تربت مسائل کا گڑھ بن چکے ہیں طلبا ء کے احتجاج کی حمایت اور درپیش مسائل کو جلد حل کرنے کی مطالبہ کرتے ہیں۔

بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ مکران سمیت پورے بلوچستان کے تعلیمی ادارے دن بہ دن تباہی کی طرف جارہے ہیں۔

دنیا میں تعلیمی نظام تیزی سے ترقی کی طرف گامزن ہے، بدقسمتی سے ہمارے تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔ پہلے اسکول اور کالج کے تعلیمی نظام تباہ تھے، اب یونیورسٹیوں میں نظام تعلیم درہم برہم ہے۔ 2018 سے فعال ہونے والے مکران میڈیکل کالج میں 6 سال گزرنے کے بعد اب وہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔

سنیئر میڈیکل آفسران کی تعیناتی سے لیکر بجلی، گیس، ٹرانسپورٹ ، فرنیچر جیسی بنیادی سہولیات سے اسٹوڈنٹس محروم ہیں۔ کرپٹ انتظامیہ نے کروڑوں روپے کا کرپشن کرکے اپنے جیبیں بھر دیا لیکن کالج میں بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا مکران میڈیکل کالج کی طرح جامعہ تربت بھی نااہل انتظامیہ کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہے۔

اس وقت طلبہ انٹرنیٹ، بجلی، پانی، ٹرانسپورٹ، میس سسٹم جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں مکران میڈیکل کالج کے طلبہ کی احتجاج کا حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں بلوچ طلباء￿ کو جہاں بھی مسائل درپیش ہیں، ہم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہم حکام بالا اور مکران میڈیکل کالج اور تربت یونیورسٹی کے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں طلبا کے بنیادی مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے تاکہ و? سکون سے تعلیم حاصل کر سکیں۔