کوئٹہ: سینئرسیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ قومی سیاسی و تاریخی پس منظر کودیکھا جائے بلوچستان کا مسئلہ کوئی ایک واقعہ نہیں بلکہ قومی اور سیاسی ہے،
صوبے میں آئین پر عملدرآمد نہ کرکے حقیقی معاملات پر پردہ ڈالنے والے غیر نمائندہ لوگوں نے بداعتمادی کی فضاء میں اضافہ کیا ہے، یہ بات انہوںنے سراوا ن ہائوس میں حلقہ کے لوگوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی،
نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہاکہ حکمران طبقہ کو بلوچستان کے قومی سیاسی و تاریخی پس منظر میں دیکھ کر یہ سمجھنا چاہیئے کہ بلوچستان کا مسئلہ کوئی ایک واقعہ نہیں بلکہ یہ ایک قومی وسیاسی مسئلہ ہے
1948ء سے لیکر آج تک صوبے میں آئین پر عملدرآمد نہیں کیا گیا،بلوچستان میں پرامن سیاسی آئینی و پارلیمانی جدوجہد پر یقین رکھنے والوں کا راستہ روک کرراتوں رات پارٹی بناکر پھر اس پارٹی کو مختلف پارٹیوں میں تقسیم کرکے عوامی رائے عامہ کو پامال کرکے غیر منتخب نمائندئوں کوبلوچستان کے معاملات پر پردہ ڈالنے کیلئے الیکشن جتوایا گیاجس کے نتیجے میں صوبے کے ایشوز یہاں تک پہنچے ہیںاورلوگوں میں موجود بداعتمادی کی فضاء میں اضافہ ہوا ہے۔