کوئٹہ : بلوچستان کے ہسپتالوں میں ادویات کی قلت کا مسلہ سنگین صورتحال اختیار کرگیا ،مریضوں کی شکایات ہے کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے ہسپتالوں میں ادویات تو دور کی بات سرنج تک دستیاب نہیں ہے
دوسری جانب صوبے کا بجٹ منظور ہوئے دو ماہ کا عرصہ بیت گیا لیکن محکمہ صحت ہسپتالوں کیلئے ادویات کی خریداری نہیں کرسکا سات ستمبر کو ادویات کی خریداری کا ٹینڈر ہوگا کامیاب فرم کو ادویات کیلئے کم از کم دو ماہ درکار ہوگا مریضوں اور ان کے اٹینڈنٹس کا کہنا ہے
کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے بیشتر ہسپتالوں میں ادویات دستیاب نہیں ہے حتی کہ عام انجکشن اور سرنج بھی میسر نہیں ہے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نے رواں مالی سال کیلئے ڈیڈھ ارب روپے کی ادویات خریدنا تھیں بجٹ کی منظوری کے بعد ادویات کیلئے فنڈز کی فراہمی میں دو ماہ کا وقت لگ گیا ہے اس حوالے سے سیکرٹری صحت بلوچستان صالح بلوچ نے بتایا کہ ادویات کی خریداری کا ٹینڈر سات ستمبر کوہوگا کامیاب فرم کو ادویات کی فراہمی کیلئے کم از کم دو ماہ درکار ہوگا اس لئے ابھی دو ماہ تک صوبے کے ہسپتالوں کو ادویات فراہم نہیں ہوسکیں گی سیکرٹری صحت کا کہنا تھا
کہ ادویات کی قلت کے مسلہ کو حل کرنے کیلئے صوبے کے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس اور انچارج میڈیکل آفیسر زکو ان کے بجٹ کے دس فیصد کی ادویات مقامی طور پر خریدنے کی اجازت دے دی گئی ہے