کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر جان محمد بلیدی نے سماجی رابطے ویب سایٹ (ایکس) پر سرکاری دستاویزات شیئر کر تے ہو کہا ہے
کہ بلوچستان میں انسرجنسی کے بین فشری ٹھپہ مافیا کے پیداوار وزرا کی عوام دشمن اقدامات اورکرپشن کہانی بلیدہ روڈ سال گزرنے کے باوجود نامکمل ہے بلیدہ جالگی روڈ اور بلیدہ بالگتر روڈ کے مبلائزیشن کی مد میں ایک ارب پچاس کروڑ کی وصولی ہوئی ہے۔
بارڈر کے اہمیت کے حامل روڈ بھی بلیدہ تربت روڈ کی طرح کرپشن کے نظر ہوتے جارہے ہیںبلیدہ ڈیم پروجیکٹ بھی اقربا پروری اور کرپشن کے نظر ہیں۔
سمسوری ڈیم پچاس فیصد جاری ہونے کے باوجود نشان تک نہیں، تاپک ڈیم اور ڈمبانی بھی کرپشن کی نظر ہورہے ہیں یہ چند پروجیکٹ ہیں جن کی نشاندھی کی جارہی ہیں بلیدہ زعمران کے پروجیکٹوں پر بے ضابطگیاں چونکا دینے والے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ بلیدہ ماڈل ٹان ایک ارب ستر کروڑ کی اسکیم ریواز کرکے چھ ارب کی کردی گئی جس پر اس سال ایک ارب رکھے گئے ہیں۔
جبکہ گزشتہ اسکیم میں 75 فیصد کام ریکارڈ کے مطابق مکمل کرچکے ہیں عملا ابھی تک ایک کلو میٹر روڈ نظر نہیں آرہا ہے کرپشن کے تمام رکارڈ بلیدہ ٹاون پروجیکٹ توڑ رہا ہے۔ایرگیشن اور پبلک ہیلتھ انجنیرنگ کے حوالے سے حلقہ میں گزشتہ ساڑھے پانچ سالوں میں اربوں کی بے ضابطگیاں رکارڈ پر ہیں۔جعلی اسکیمات کے زریعے فنڈز نکالے گئے ہیں۔