کوئٹہ : بلوچستان میں 29ہزار زرعی ٹیوب ویل کو سولر پر منتقلی کا منصوبے سست روی کا شکار ہوگیا تقریبا دو ماہ عرصہ ہونے باوجود ابھی تک ایک بھی زرعی ٹیوب ویل کو سولر پر منتقل نہیں کیا جاسکا ہے محکمہ توانائی کے حکام کا کہنا ہے
کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں زرعی ٹیوب ویلز کے مالکان کی تصدیق کا عمل جاری ہے ،،دس سے پندرہ روز میں منصوبے کا افتتاح کیا جائے گابلوچستان حکومت اور وفاقی محکمہ توانائی کے درمیان بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویل کو سولر پر منتقلی کا منصوبے پر رواں سال اٹھ جولائی کو دستخط ہوئے تھے جس کے تحت صوبے 29ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو تین ماہ میں سولر انرجی پر منتقل کیا جانا تھا مگر یہ منصوبہ ابھی تک سست روی کا شکار ہے ،
تقریبا دو ماہ ہونے کو آرہے ہیں لیکن ابھی تک صوبے کے کسی ضلع میں ایک بھی زرعی ٹیوب ویل کو سولر پر منتقل نہیں کیا جاسکا ہے اس سلسلے میں محکمہ توانائی کے حکام کا کہنا ہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں زرعی ٹیوب ویلز کے مالکان کی تصدیق کا عمل جاری ہے،دس سے پندرہ روز میں منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا ،
، سب سے پہلے ضلع پشین میں تمام زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جائے گا زرعی ٹیوب ویل کو سولر پر منتقلی کا منصوبے کیلئے ساڑے 38 ارب وفاقی حکومت اور ساڑے سولہ ارب صوبائی حکومت دے گی ۔