تربت:شاہد گچکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترقیاتی کام کے لیے منظور ہونے والا فنڈ عوام کے دیے ہوئے ٹیکس کا پیسہ ہوتا ہے۔ شہرک میں کروڑوں روپے کے عوض ایسی سڑکیں بنائی گئی ہیں جو ہمارے خیال میں ہماری ووٹ کے ساتھ خیانت ہے۔
شہرک میں بنائی گئی سڑکوں میں نہ اسپرے کیا گیا اور نہ زمین کی لیولنگ کی گئی۔ پی سی ون کے مطابق نہ سڑک کی چوڑائی رکھی گئی ہے اور نہ ہی موٹائی کا خیال رکھا گیا ہے۔ ڈامر کے ڈھیر کو بچا کر سڑک کا نام دیا گیا ہے جس کی عمر ایک سال سے بھی کم ہوگی۔
اس پر ٹھیکیدار اور متعلقہ محکمہ دونوں کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔شہرک کے عوام کو دہائیوں سے محروم رکھا گیا اور جب ترقی کے نام پر سڑک دی گئی تو اس میں بھی چوری کی گئی۔
ہم سی ایم آئی ٹی اور اینٹی کرپشن سے درخواست کرتے ہیں کہ عوام کے ٹیکس سے بنائی گئی ناقص سڑک پر فوری ایکشن لے کر تحقیقات شروع کی جائیں۔ ہم اس بیان کے توسط سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صاحب سے مخاطب ہیں کہ وہ بلوچستان کے ترقیاتی کاموں پر نظر رکھیں۔
ریاست کے پیسے کو اگر کوئی ٹھیکیدار اپنی من مانی سے خرد برد کرتا ہے تو چیف ایگزیکٹو بلوچستان کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی داد رسی کرے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ ہم عوام کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔