کوئٹہ:مون سون طوفانی بارشوں نے بلوچستان بھر میں تباہی مچادی ندی نالے بپھر گئے بارشوں سے مزید 2افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کی مجموی تعداد 35 ہوگئی۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کابلوچستان بھر سے زمینی رابطے منقطع ہوچکے ہیںبلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ 50-60 کلومیٹر فی گھنٹہ کے رفتار سے آندھی متوقع ہے موسمیاتی مرکز بلوچستان درجنوں دیہات ڈوب جب کہ کچے مکانات گر گئے سیلابی ریلوں کے باعث سینکڑوں افراد بے آسرا کھلے آسمان تلے پڑے ہیںطوفان اسنی کے اثرات گوادرمیں نمودار ہونا شروع، سمندری لہروں میں تندوتیزی بھی آگئی ہے دریائے ناڑی میں طغیانی سے بھاگ شہر کے بچا بند دو شگاف لگ گئے گنداحہ میں2درجن سے زائد کچے مکانات منہدم ،ندی نالوں میں طغیانی بھاگ شہر کے چاروں اطراف پانی ہی پانی شہر ڈوبنے کا اندیشہ بڑھ گیا بولان کے پہاڑوں سلسلوں میں سیلابی صورتحال کے باعث ندی ناڑی سے28000کیوسکہ ریلہ گزر رہا ہے گوٹھ سکھیا خان جمالی میں بھی مون سون بارشوں اور مختلف نہروں اور سم کینالوں کے شگافوں نے شدید متاثر کردیا گڈانی سمندر میں شکار کے لیے جانے والی مقامی مائی گیر کی کشتی تیز لہروں کی زد میں آکر الٹ گئی گوادر پورٹ اتھارٹی نے ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر کشتیوں کو سمندر سے نکالنے کا عمل شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مون سون کے حالیہ اسپیل اور طوفان اسنی کے سبب بلوچستان میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد ندی نالے بپھر گئے بلوچستان میں حالیہ طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ ندی نالے بپھر چکے ہیں۔ مواصلاتی نظام درہم برہم جب کہ کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال ہے اوستہ محمد کی تحصیل گنداخہ میں ندی نالوں میں طغیانی آنے سے کئی نہروں میں شگاف پڑ گئے اور درجنوں دیہات ڈوب جب کہ کچے مکانات گر گئے جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد بے آسرا کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ نصیرآباد کی ربی کینال میں شگاف سے درجنوں دیہات زیرآب آگئے ضلع جھل مگسی کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاقوں گوٹھ مٹھو، کوٹ مگسی اورہتھیاری سمیت دیگر دیہات میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔
زمینی رابطے منقطع ہوچکے ہیں۔ہرنائی براستہ روڈ سبی جانے ولی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی سبی سے ہرنائی آتے ہوئے بیجی ندی میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے میاں بیوی جان بحق ہوگئے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے گاڑی میں سوار محکمہ لائیو اسٹاک ملازم محمد ابراہم اور انکی اہلیہ سیلابی ریلے میں بہہ گئے محکمہ لائیوسٹاک کا ملازم محمد ابراہم اور انکی اہلیہ جان بحق لاشیں ندی نکال کر سبی روانہ کیا گاڑی میں سواری دیگر مسافروں کو مقامی لوگوں نے بحفاظت بچالیا گیا۔علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق اتوار کو مکران کی ساحلی پٹی جیوانی، گوادر، پسنی اور اورماڑہ اور کیچ کے ملحقہ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ 50-60 کلومیٹر فی گھنٹہ کے رفتار سے آندھی متوقع ہے۔
جبکہ ژوب، شیرانی، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، ہرنائی، زیارت، کچھی اور بارکھان اضلاع میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ صوبے کے باقی اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ پیر کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا جبکہ ژوب، شیرانی، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، کوئٹہ، مستونگ، قلات، خضدار، ہرنائی میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ صوبے کے باقی اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اورماڑہ میں (12.0mm)، پسنی میں (6.0mm)، گوادر میں (3.0mm)، سمنگلی اور زیارت میں (1mm)، مسلم باغ میں (0.5mm) ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔دالبندین میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 44 ریکارڈ کیا گیا: تربت میں 44، نوکنڈی اور پسنی میں 37، دالبندین میں 36، لسبیلہ میں 35، پنجگور اور گوادر میں 34، کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔بلوچستان کے ساحل کے لیے ممکنہ خطرہ کمزور ہو گیا ہے کیونکہ سمندری طوفان (CS) “ASNA” گوادر سے تقریبا 250 کلومیٹر جنوب میں (22.9N, 62.6E) پر موجود ہے اور اس کے جنوب مغرب یعنی اومان کے NE ساحل کی طرف بڑھنے کا امکان ہے ۔ آدھی رات تک سسٹم کے اثرات میں بتدریج کمی واقع ہو گی اور آئندہ 24 گھنٹوں کے بعد شمالی بحیرہ عرب یعنی بلوچستان کے ساحل کے ساتھ صورتحال معمول پر آنے کی توقع ہے۔گوادر میں ممکنہ سمندری طوفان اسنی کے اثرات نمودار ہونا شروع ہوگئے ہیں اور سمندری لہروں میں تندوتیزی بھی آگئی ہے۔ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمان نے مقامی ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں نہ جانے اور کشتیوں کو انجن اور دیگر ماہی گیری آلات سمیت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ڈپٹی کمشنر گوادر نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ اتھارٹی نے ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر کشتیوں کو سمندر سے نکالنے کا عمل شروع کردیا ہے، ہیوی مشینری کی مدد سے ماہی گیر کشتیوں کو سمندر سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گوادر میں ممکنہ اربن فلڈنگ سے نمٹنے کے انتظامات کر لیے گئے ہیں، بارش کی صورت میں ڈی واٹرنگ کے لیے واٹر بازر، واٹر پمپس سمیت تمام مطلوبہ مشینری کی دستیابی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر گوادر حمودالرحمان نے کہا ہے کہ گوادر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تمام اداروں کو ریسکیو کے لیے ہدایت کردی گئی ہے جبکہ ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں واپس ڈیوٹی پر پہنچنے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔ گوٹھ سکھیا خان جمالی میں بھی مون سون بارشوں اور مختلف نہروں اور سم کینالوں کے شگافوں نے شدید متاثر کردیا۔ گاؤں کے رہائشیوں محمد شریف جمالی،عبدالستار جمالی،محمد الیاس جمالی،نور محمد جمالی،ظفراللہ جمالی،گل نواز جمالی،دل نواز جمالی و دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کے چاروں اطراف میں 3 سے 4 چار فٹ پانی موجود جو سیلاب کا منظر پیش کررہا ہے ہماری کھڑی فصلیں اور مچھلی کے تالاب جس میں لاکھوں روپے کی مچھلی تھی وہ سیلابی پانی کے نظر ہوگئی پانی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے گاں کے کچے مکانات ہوچکے ہیں کافی لوگ ٹینٹوں اور کھلے آسمان تلے زندگی بسر کررہے ہیں انھوں نے کہا اپر کے زمیندار اپنی شالی کی فصل کو بچانے کیلئے لفٹ مشینوں کے ذریعے سم نالے میں نکاس کررہے ہیں اور سم نالے کو مختلف جگہوں سے شگاف لگے ہوئے ہیں جہاں تمام پانی ہمارے گاں کی طرف آرہا ہے۔
مون سون بارشوں سے دریائے ناڑی میں طغیانی سے بھاگ شہر کے بچا بند دو شگاف لگ گئے میونسپل کمیٹی اور بھاگ انتظامیہ کے بروقت اقدامات سے بھاگ شہر ڈوبنے سے بچ گیا عوام کا اظہار تشکر تا ہم اور ایک اور سیلابی ریلے کی اطلاعات سے شہری آبادی کو خطرہ برقرار عوام کو الرٹ رہنے کی ہدایات تفصیلات کے مطابق طوفانی بارشوں کے بعد دریائے ناڑی میں طغیانی سے بھاگ شہر کے حفاظتی بند میں دو شگاف لگ گئے چیرمین میونسپل کمیٹی مفتی کفایت اللہ اور اسسٹنٹ کمشنر نویدِ بلوچ نے بروقت اقدامات کرکے شگافوں کو بند کر دیا جبکہ سیلابی پانی کے دبا کو کم کرنے کے لیے دومقامات پر کٹ لگائے گئے تاکہ پانی کو تقسیم کر کے دبا کم کیا جا سکے اس موقع پر چیئرمین میونسپل کمیٹی بھاگ مفتی کفایت نے کہا کہ سیلابی پانی کا دبا زیادہ ہے ضلعی و تحصیل انتظامیہ میونسپل کمیٹی کے عملے کے ساتھ مسلسل متحرک ہے کل رات سے لیکر اب تک بھاگ بچا بند کی خصوصی نگرانی میں مصروف ہیں تاکہ شہری آبادی کونقصان سے بچایاجاسکے رات پانی کا دبا زیادہ ھونیکی وجہ سے بچاو بند کو شگاف پڑ جانے کے فورا بعد اسسٹنٹ کمشنر اور اپنی نگرانی میں عملے اور بھاگ انتظامیہ کے تعاون سے شگاف کو بند کردیا بھاگ انتظامیہ اور میونسپل کمیٹی بھاگ کا عملہ رات سے لیکر اب تک بچا بند پر الرٹ ھیں اور کسی بھی ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کیلئے اپنی طرف سے اقدامات مکمل ہیں نئی سیلابی لہر کی اطلاع ہے جس سے شہری آبادی کو مزید خطرہ لاحق ہے اوستہ محمدمون سون کی بارشوں نے تحصیل گنداحہ میں تباہی مچا دی,,گنداحہ میں2درجن سے زائد کچے مکانات منہدم ،ندی نالوں میں طغیانی دریائے مولہ سے آنے والا سیلابی ریلہ نے ضلع اوستہ محمد کے علاقے بیرون میں داخل ہوگیا سیلابی ریلے سے گوٹھ غوث بخش راہیجہ مگسی سمیت درجنوں گاں زیر آب اور دیگر علاقوں سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا اس وقت 4 سے پانچ فٹ پانی کا ریلہ گزر رہا جس کی وجہ کئی دیہات زیر آب ہوگئے لوگوں کو محفوظ مقام پر منقتل کرنے کے لئے کوئی حکمت عملی نہہں ہے
حبس اور شدید گرمی میں لوگ بے یارو مدگار کھلے آسمان تلے پڑے ہیںبولان اور گردونواح میں گزشتہ تین روز سے جاری بارشوں کا سلسلہ تھم گیابھاگ شہر اور گردونواح میں موسم صاف ہو گیا جبکہ آسمانوں پر ہلکے رنگ کے بادلوں کا راج ہے بولان کے پہاڑوں سلسلوں میں سیلابی صورتحال کے باعث ندی ناڑی سے 28000کیوسکہ ریلہ گزر رہا ہے ندی ناڑی سے آنے والے سیلابی ریلے سے بھاگ بچا بند پر دباو زیادہ ہوگیابھاگ شہر کے چاروں اطراف پانی ہی پانی شہر ڈوبنے کا اندیشہ بڑھ گیا حب ڈیم اسپیل وے سے اضافی پانی کا اخراج ہونا شروع ہوگیا ہے۔
ایکسئین ایریگیشن عبدالجبار زہری نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے عوام الناس کو حب ندی سے دور رہنے کی ہدایات جاری کردی ندی کے آس پاس رہائشی آبادی بھی محتاط رہیںحب ڈیم اسپیلوے سے اضافی اخراج ہونے والا پانی حب ندی سے ہوتا ہوا سمندر برد ہوگا۔حب گڈانی کے کھلے سمندر میں کشتی الٹ گئی سمندر میں شکار کے لیے جانے والی مقامی مائی گیر کی کشتی تیز لہروں کی زد میں آکر الٹ گئی حب ۔سمندری طوفان اثنی کے اثرات سمندر کی موجوں میں تیزی آگئی کشتی میں پانچ مائی گیر سوار تھے مقامی مائی گیروں نے تیر کر جان بچائی کشتی میں موجود جھال اور مچھلی سمندر برد ہوگئے کشتی مقامی مائی گیر دلدار بلوچ کی تھی بارکھان میں بارش کی وجہ مختلف علاقے زیر اب اگئے ضلع انتظامیہ ندیوں کے قریب رہنے والے افراد کو صحیح مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت محکمہ موسمیات کے مطابق بارکھان شہر سمیت مختلف علاقوں میں اگلے 24 گھنٹے تک بارش کا سلسلہ جاری رہے