کوئٹہ: اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کی کابینہ کا ایک اہم ہنگامی اجلاس 2 ستمبر 2024 بروز سوموار کو زیرصدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ہوا۔ اجلاس میں جنرل سیکرٹری فریدخان اچکزئی سمیت پروفیسر ارسلان شاہ، ڈاکٹر شبیر احمد شاہوانی، ڈاکٹر سعید احمد ایسوٹ، میڈم زارا ملغانی، پروفیسر ہاشم جان کھوسو، ڈاکٹر کامران تاج اور پروفیسر مسعود مندوخیل نے شرکت کی۔
اجلاس میں جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران، ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی مسلسل عدم ادائیگی پر سخت تشویش کا اظہارکرتیہوئے جامعہ بلوچستان کے مالی بحران کی مستقل حل پر زور دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اس اہم ا یشو پر اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کی جنرل باڈی کا اجلاس 5 ستمبر بروز جمعرات دن گیارہ بجے یونیورسٹی آف بلوچستان کے مین آڈیٹوریم میں بلایا جائے گا جس میں جامعہ بلوچستان کے تمام اساتذہ کرام سے بھرپور انداز میں شرکت کی اپیل کی گئی تاکہ وہ جامعہ بلوچستان کو درپیش سخت مالی بحران کے مستقل حل کیلئے اپنی تجاویز اور رائے دے سکیں۔
اجلاس میں واضح کیا کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام کو جولائی اور اگست کے مہینوں کی تنخواہیں ابھی تک ادا نہیں کی گئی جبکہ مرکزی حکومت نے اپنے 19 ہزار ارب روپے کی سالانہ بجٹ میں ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے لئے صرف 65 ارب روپے مختص کئے اور اس 65 ارب روپے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے اپنی مراعات کے لئے 7 ارب روپے رکھے جبکہ بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں کے لئے صرف تین ارب روپے اور بلوچستان کی حکومت نے اپنے 850 ارب روپے کی سالانہ بجٹ میں صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کے لئے صرف 5 ارب روپے کی انتہائی قلیل رقم مختص کی ہیں۔