|

وقتِ اشاعت :   September 3 – 2024

کوئٹہ : آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز لیبر یونین (سی بی اے) کے مرکزی جوائنٹ صدر و صوبائی چیئرمین محمد رمضان اچکزئی نے کہا ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومت اور زمیندار ایکشن کمیٹی کے درمیان بجلی کے مسائل پر کئی سالوں سے اختلافات چلے آرہے ہیں

وفاقی اور صوبائی حکومت نے زمیندار ایکشن کمیٹی کے دھرنوں اور مطالبات کے پیش نظر ایسے فیصلے کئے کہ کیسکو کو مسلسل نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ زمیندار ایکشن کمیٹی کے ذریعے فی کنکشن 6 سے 10 ہزار روپے ماہانہ بجلی کے بل ادا کرنے کی ذمہ داری رہی ہے اور باقی ماندہ بلوں کی باتیں 40 فیصد وفاقی حکومت اور اور 60 فیصد صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر عبدالحئی، عبدالباقی لہڑی، محمد یار علیزئی، ملک محمد آصف، منظور حسین و دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان فیصلوں کے وفاقی اور صوبائی حکومت نے کیسکو کے واجبات کی تشکیل میں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی نتیجتاً وفاقی حکومت کے ذمہ مبلغ 19.424 ارب اور صوبائی حکومت کے ذمہ مبلغ 52.424 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

جبکہ زمینداروں کے ذمہ مبلغ 502.93 ار ب روپے واجب الادا ہیں اور مجموعی طور پر کیسکو کے واجبات مبلغ 574.78 ارب روپے واجب الادا ہیں۔ مزید بر آں ٹیوب ویل کنکشنز کی منظوری کیلئے کیسکو کے قانون کے مطابق شرائط پوری کرنا ازم ہیں۔ 11 کے وی فیڈر سے ٹیوب ویل جہاں بجلی کا کنکشن مطلوب ہے اس جگہ تک واپڈا کے اسٹینڈرڈ کے مطابق ایچ ٹی پول اور نیا ٹرانسفارم لگے گا اس کیلئے تخمینے کی تمام رقوم ہر زمیندار کو ادا کرنی پڑتی ہے اور اس کے علاوہ سیکورٹی کیلئے بھی مخصوص رقم جمع ہونے کے بعد کنکشن کی منظوری قانونی ہوجاتی یہ لیکن اس وقت کیسکو میں تقریباً 30 ہزار ٹیوب ویل کنکشن بلنگ پر چل رہے ہیں جس میں منظور کئے گئے کنکشن کی منظوری قانونی ہوجاتی ہیں لیکن اس وقت کیسکو میں تقریباً 30 ہزار ٹیوب ویل کنکشن بلنگ پر چل رہے ہیں

جس میں منظور کئے گئے کنکشن کی تعداد 10000 سے کم ہیں جبکہ30 ہزار کے قریب بالکل غیر قانونی ٹیوب ویل کنکشنزلگے ہوئے ہیں کیسکو کا بورڈ آف ڈائریکٹر اور انتظامیہ نے سیاسی دباؤ کی وجہ سے آنکھیں بند کرکے اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہیں۔ جس کی وجہ سے کیسکو کو ہر ماہ تین گھنٹے بجلی دینے کے باوجود 13 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہورہا ہے۔ سوبائی حکومت امن وامان کو جواز بناکر غیر قانونی بجلی استعمال کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی سے گریزاں ہے۔ وفاقی اور صو بائی حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ 30 ہزار ٹیوب ویلز کو 20 ارب ر و پے فی ٹیوب ویل دے کران کے ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جائے گا اور اس سلسلے میں زمیندار ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے زمینداروں سے 7 ہزار روپے فی ٹیوب ویل کل 21 کروڑ روپے بنتے ہیں۔