کوئٹہ: گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان صوبائی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر حاجی مجیب اللہ غرشین منعقد ہوا اجلاس میں چیئرمین قادر بخش رئیسانی،سیکرٹری جنرل خادم بگٹی،سینئر نائب صدر محمد بچل ابڑو،کلیم اللہ ریکی،منظورراہی بلوچ،وڈیرہ فاروق عمرانی،شعیب ترین،محمد انور ساسولی،عثمان کاکڑ نے شرکت کی اجلاس میں احتجاجی تحریک،اضلاع کی کاکردگی،آمدن و اخراجات سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا اور فیصلے کئے گئے صوبائی کابینہ نے ایک دو اضلاع کے علاہ باقی اضلاع کی کاکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اضلاع کو ہدایت دی گئی کہ وہ شیڈول کے مطابق احتجاجی تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے اساتذہ سے رابطہ کریں اور وہ عہدیدار جو کمزوری کا مظاہرہ کررہے ہیں انہیں تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ متحرک کردار ادا کریں صوبائی کابینہ نے اضلاع کے صدور اور صوبائی عہدیداروں جن کے ذمہ بقایاجات ہیں وہ 10ستمبر تک بقایاجات ادا کریں بصورت دیگر ان کے خلاف آئینی کاروائی کی جائے گی جی ٹی اے آئینی بلوچستان نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ این سی ایچ ڈی اور کمیونٹی ٹیچرز کو ریگولر کرکے ان کی تنخواہیں جاری کی جائیں اجلاس نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ جی ٹی اے آئینی بلوچستان کے ڈیمانڈ نوٹس پر وزیر تعلیم،سیکرٹری سکولز ایجوکیشن،ڈائریکٹرایجوکیشن غیر سنجیدہ ہیں
حالانکہ اس حوالے چیف سیکرٹری بلوچستان نے جی ٹی اے آئینی کے ڈیمانڈ نوٹس پر گزشتہ ایک ماہ سے رپورٹ طلب کی ہے لیکن وزیر تعلیم بلوچستان،سیکرٹری سکولز ایجوکیشن اور ڈائریکٹر تعلیم بلوچستان کی عدم دلچسپی اور غیر ذمہ دارانہ رویے سے کوئی پیش رفت نہیں ہورہی جس کی وجہ سے بلوچستان بھر کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے اور جلسے جاری ہیں اور 25 ،ستمبر کو ڈیمانڈ نوٹس کے حق میں کوئٹہ میں مظاہرہ اورجلسہ ہو گا اور اسی دن خاص مقام پر دھرنا ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت بلوچستان خصوصا محکمہ تعلیم پر عائد ہوگی
اِجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر حاجی مجیب اللہ غرشین نے کہا حکومت بلوچستان محکمہ تعلیم پر کوئی خاص توجہ نہیں دے رہی محکمہ تعلیم تباہی کی جانب گامزن ہے تعلیمی اداروں میں کوئی سہولت نہیں تعلیمی اداروں کے بجلی اور گیس کے کنکشن فروری سے بلز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے منقطع ہیں لیکن ذمہ داروں کی کانوں تک جوں نہیں رینگتی ماضی میں اساتذہ کو دئیے گئے مراعات ایک ایک کرکے ختم کئے جارہے ہیں ہمیں مجبورا احتجاج کی طرف دھکیلا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جی ٹی اے آئینی بلوچستان اساتذہ کی واحد نمائندہ تنظیم ہے ہم تعلیمی اداروں کی تباہی اور اساتذہ دشمنی کی قطعا اجازت نہیں دیں گے اور ماضی کی طرح مطالبات کے لئے کسی قربانی سے دیغ نہیں کریں گے انہوں بلوچستان بھر کے اساتذہ کرام سے اپیل کی کہ اپنے حقوق کے حصول کے لئے 25 ستمبر کو کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ جلسہ اور دھرنا ہو گا ہزاروں کی تعداد میں بڑھ چڑھ کر اپنی شرکت کو یقینی بنائیں تا کہ آپ کی قوت سے حکومت کو گٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں