گزشتہ چند دنوں سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میںتوسیع کا معاملہ زیر بحث ہے اور کہا جارہا ہے کہ اس کیلئے حکومت کی جانب سے تیاری کی جارہی ہے۔
حال ہی میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے جبکہ سپریم کورٹ کے سینئر صحافیوں کی جانب سے بھی اس خدشہ کا اظہار کیا گیا ہے کہ حکومت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خواہشمند ہے۔
بہرحال جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریکارڈ پر نظر دوڑائی جائے تو عدالتی امورکو چلانے اور دئیے گئے فیصلوں سے نہیں لگتا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ذاتی طور پر اس معاملے میں دلچسپی لے رہے ہیں بلکہ وہ مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد ریٹائرڈ ہونے کو ہی ترجیح دینگے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ توسیع نہیں لینا چاہتے اور بار بار ان کی توسیع سے متعلق بات کرنا غیر ضروری ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مجھے اور اٹارنی جنرل کو واضح کہا تھا کہ وہ توسیع کے خواہشمند نہیں اور توسیع نہیں لینا چاہتے، دو تہائی اکثریت کی بات تو تب ہو جب توسیع لینا ہو۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ معزز شخص ہیں، ان کے بارے میں بار بار کہنا کہ وہ توسیع لے رہے ہیںدرست نہیں، میری میڈیا کے دوستوں سے گزارش ہے اب کسی اور موضوع پر بات کرلیں، چیف جسٹس ایک باعزت شخص ہیں، ہمیں ان کی توسیع کی بات اب چھوڑ دینی چاہیے۔
بہرحال وفاقی حکومت کاموقف اب واضح طور پر موقف سامنے آگیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ توسیع نہیں لینا چاہتے ۔
یہ ایک اچھی بات ہے کیونکہ ایک بار توسیع کا معاملہ چل پڑا تو ہر نئی بننے والی حکومت اپنے من پسند ججز کو توسیع دینا شروع کردے گی جس سے ایک غلط روایت چل پڑے گی، جس طرح ملک میں پاک فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد توسیع دی جاتی رہی ہے اس سے اچھا پیغام کبھی نہیں گیا ہے۔
گزشتہ حکومت کے دور میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع بھی ایک بڑا مسئلہ بنا ،پھر اس کے بعد نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے بھی بہت سے مسائل سامنے آئے جس سے سیاسی نظام پر اچھے اثرات نہیں پڑے۔
بہرحال اداروں کے سربراہان کی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد سینئرز کی میرٹ پر تعیناتی سے ہی نظام اور ادارے مضبوط ہوں گے اور پھر ان پر سیاسی مداخلت ،مرضی کے فیصلوں کے الزامات نہیں لگیں گے۔
اب حکومت کی جانب سے دوٹوک انداز میں کہہ دیا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی جارہی تو اس بحث کو اب ختم ہوجانا چاہئے تاکہ مزید غلط فہمیاں پیدا نہ ہوں ۔ اس وقت ملک میں استحکام کی اشد ضرورت ہے جس پر سب کو توجہ دینی چاہئے معاشی و سیاسی استحکام کیلئے سب کو اپنی توانائی صرف کرنی چاہئے تاکہ ملک مشکل حالات سے نکل سکے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں، حکومت کی تردید
وقتِ اشاعت : September 3 – 2024