|

وقتِ اشاعت :   September 4 – 2024

کوئٹہ: سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اختر مینگل کے پاس اب سیاسی گنجائش کم رہ گئی ہے کیونکہ نہ وہ سرکار کے ساتھ چل سکتے ہیں

اور نہ ہی سرمچاروں(بلوچ علیحدگی پسندوں) کے ساتھ چل پا رہے ہیں وہ کام بلوچ یکجہتی کونسل نے ان سے لے لیا ہے اس وجہ سے وہ توجہ حاصل کرنے کے لیے مزید بھی کچھ کر سکتے ہیں۔ بلوچ یکجہتی کونسل عسکریت پسندوں کا سیاسی چہرہ ہے نہ یہ پانی کے معاملے پر بولتے ہیں

نہ روزگار کے معاملے پر بولتے ہیں اورنہ اسپتال کے معاملے پر بولتے ہیں بلکہ یہ صرف عسکریت پسندوں کے حقوق کی بات ہی کرتے ہیں اور یہ عسکریت پسندوں کا ماتھ پیس ہیں وہ حکومتی اتحادی کے طور پر عمران خان کے ترجمانوں کے اجلاس میں شریک ہوتے رہے ہیں

اور ان سے ان کا ایک اچھا تعلق تھا عمران خان میڈیا مینجمنٹ اور تاثر بہتر کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے تھے مگر میں نے ان میں گورننس میں بہت کم دلچسپی دیکھی۔