کوئٹہ : نائب امیرجماعت اسلامی بلوچستان،حق دو تحریک گوادرکے سربراہ ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان جل رہا ہے اور ہمارے بچے مررہے ہیں۔
پہاڑوں پر جانیوالے غدار نہیں، غدار وہ ہیں جو چوکیوں پر کھڑے ہوکر بھتہ لیکر منشیات کی سمگلنگ کراتے ہیں بلوچستان کو علیحدہ کرنے کے لئے کسی‘‘را’’ کی ضرورت نہیں، ایف سی بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کیلئے کافی ہے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے اسمبلی فلورپرخطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نیکہاکہ بلوچستان ہمارا گھر ہے اور گھر میں ہم نے چوکیدار رکھا ہے سب سے زیادہ خرچ ان پر ہوتا ہے، تعلیم سے زیادہ فنڈز چوکیدار پر خرچ ہورہے ہیں لیکن پھر بھی امن نہیں ہے، 80 سے 90 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود بھی صوبے میں امن نہیں ہے۔
دہشت گردی کے واقعات پر صرف اور صرف مذمت کی جاتی ہے سوال نہیں کیا جاتا، بلوچستان میں سیکورٹی ادارے محفوظ ہیں ہم محفوظ نہیں، بلوچستان کے لوگوں کی ناجان محفوظ ہے اور نا ہی مال محفوظ ہے۔
50 لاکھ لوگوں کاروزگار بند کریں گے تو نوجوان دشمنوں کے ہاتھوں استعمال ہونگے، منشیات بلوچستان میں چاکلیٹ کی طرح فروخت ہورہی ہے جب بے روزگاری ہوگی تو دہشت گردی ہوگی،
اپیکس کمیٹی والے بارڈر بند کرکے دہشت گرد پیدا کررہے ہیں یا محب وطن؟ کھربوں روپے کھا جاتے ہیں ملک کو نقصان نہیں ہوتا مگر چمن بارڈر پر کام کرنے والے لوگوں سے آپ کو نقصان ہورہا ہے حکومت کہاں ہے ہمیں کوئی حکومت نظر نہیں آتے۔