کوئٹہ :محکمہ داخلہ بلوچستان نے 3 ہزار افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کے دعوے کی ترید کرتے ہوئے کہا کہ سال 2024ء میں صرف 311 افرادکے نام فورتھ شیڈول میں شامل کئے گئے ہیں۔
ان افراد میں کوئٹہ کے علاوہ صوبے کے دیگر اضلاع کے لوگ شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع نے ’’آن لائن‘‘ کو بتایا کہ صوبے کی صورتحال کے پیش نظر امسال بلوچستان کے مختلف علاقوں جن میں کوئٹہ، تربت، چمن، مستونگ، نوشکی، خارا ن سمیت دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے 311 افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے
ذرائع کا کہنا تھا کہ فورتھ شیڈول میں شامل کئے جانے والے لوگوں میں سرکاری ملازمین سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق فورتھ شیڈول کا عمل نیا نہیں اس سے قبل بھی متعدد لوگوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کئے گئے تھے اس سلسلے میں متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں انٹیلی جنس کوارڈینیشن کمیٹی باقاعدگی سے کام کرتی ہے
جس میں ڈپٹی کمشنر ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، سی ٹی ڈی کے نمائندوں کے علاوہ تمام انٹیلی جنسی اداروں کی نمائندگی بھی شامل ہے جس کا باقاعدگی سے اجلاس ہوتا ہے جس میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے ناموں کی چھان بین ہوتی ہے جن لوگوں پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوتا اور انہیں پیش کئے جانے شواہد کی روشنی ان کو فوری طور پر لسٹ سے خارج کردیا جاتا ہے
اور جو لوگ کسی نہ کسی شکل میں مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے جس میں ان کا شناختی کارڈ کا بلاک ہونا کسی بھی ادارے میں کام کی صورت میں تنخواہ بند ہونا شامل ہے اس کے علاوہ جب تک وہ کلیئر نہیں ہوتا اس وقت تک ان کی سفری معاملات پر بھی کڑی نظر رکھی جاتی ہے اور وہ اپنے علاقے کے تھانے سے باضابطہ اجازت سے ایک جگہ سے دوسری جگہ نہیں جاسکتا ہے۔