|

وقتِ اشاعت :   September 4 – 2024

کوئٹہ:  ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ بلوچستان کابینہ نے گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے لئے اصلاحات کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے تمام وزراء اور اراکین اسمبلی اور سیکرٹریز کو اپنے اضلاع کا دورہ کرکے عوامی مسائل کے حل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے

اور ای کامرس ایمپلیمنٹیشن پلان کے علاوہ دی کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل، اور لیویز فورس کے اہلکاروں کو 3 مختلف کیٹگریز میں تبدیل کرنے اور محکمہ فشریز کے انڈو منٹ فنڈ کی منظوری کے علاوہ نئی جیٹی بنانے اور غیر قانونی ٹرالنگ کو روکنے کیلئے 100 لیویز اہلکارپیٹرولنگ کریں گے حب ،بیلہ اور گوادر کو اے ایریا قرار دیتے ہوئے 25 اور 26 اگست کو ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ

بلوچستان کابینہ کا اجلاس وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی صدارت میں ہواکابینہ نے گزشتہ ماہ پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کی پرزور مذمت کی اور ان واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی کابینہ نے دو ٹوک الفاظ میں ایسے واقعات کو بلوچی روایات کے منافی اقدام قرار دیتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے اور اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ہم نوجوانوں کو آکسفورڈ اور ہارورڈ سمیت اعلٰی تعلیم کے لئے بھجوائیں گے بلوچستان کے عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ کون ان کے بچوں کو تعلیم دلوا رہا ہے

اور کون انہیں تخریب کاری کی جانب گامزن کررہا ہے اجلاس میں وزیر اعلٰی بلوچستان نے گورننس کی بہتری کیلئے اصلاحات کا تسلسل برقرار رکھنے کا عزم کرتے ہوئے تمام وزراء، اراکین اسمبلی اور سیکرٹریزکو ہدایت کی کہ وہ اضلاع کا دورہ کرکے عوامی مسائل کے حل کیلئے متحرک رہیںبلوچستان کابینہ نے ای کامرس امپلیمنٹیشن پلان کی منظوری دی ہے اس پلان کے تحت عالمی اور قومی مارکیٹ تک نوجوانوں بشمول خواتین کو مواقعوں اور رسائی کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے جس سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی بلوچستان کابینہ نے گورننس کی بہتری کیلئے دی

کوڈ آف کریمینل پروسیجر ترمیمی بل کی منظوری دی ہے اس ترمیم کے تحت مہنگائی کی روک تھام، میونسپل سروسز کی بہتری اور مفاد عامہ کے لئے انتظامی افسران کو مجسٹریٹی پاورز تفویض کئے گئے ہیں لیویز فورس کے شہداء کے مختلف شہداء کو معاوضے کی ادائیگی کے لئے وزیر اعلٰی بلوچستان نے تین مختلف کیٹیگریز تشکیل دینے کیلئے جامع سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے فشریز سیکٹر کی ترقی اور بہتری سمیت پسنی فش ہاربر کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نئی سائٹ کے قیام کے لئے کابینہ نے جگہ کے تعین اور منصوبے کو قابل عمل بنانے کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی ہے اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعلٰی بلوچستان نے ہدایت کی ہے کہ اس ضمن میں مقامی ماہی گیروں کی مشاورت کو بھی شامل رکھا جائے

بلوچستان کابینہ نے محکمہ فشریز کے انڈومنٹ فنڈ سے متعلق پالیسی کی منظوری بھی دی ہے جس سے فشرمین کی بہبود کیلئے وسائل میں اضافہ ہوگاغیر قانونی ٹرالنگ کے خاتمے کیلئے میرین فشریز پیٹرولنگ ریگولیشن 2023 کی بھی منظوری دی ہے ابتدائی طور پر پیٹرولنگ کے لئے 100 لیویز اہلکاروں کی خدمات لیویز فورس کو دی جائیں گی کیونکہ حب ،

لسبیلہ اور گوادر کو اے ایریا قرار دیا گیا ہے ان علاقوں میں لیویز کی اضافی نفری کو غیر قانونی ٹرالنگ کی روک تھام کیلئے پیٹرولنگ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں کام کریں گے اور بلوچستان کابینہ نے چرنا اسلینڈ میرین پروٹیکٹڈ ایریا میں مینگروز کی پیداوار میں اضافے کی منظوری بھی دی ہے اور اس ضمن میں سیکرٹری جنگلات دوستین خان جمالدینی کو جامع سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے بلوچستان سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق فیسوں کی شرح میں مناسب اضافہ کی منظوری بھی دی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران کامیابی حاصل ہوئی ہے سائنس کالج سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آتشزدگی سے متعلق واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں سیکرٹری قانون، سیکرٹری کالجز اور دیگر کو شامل کیا گیا ہے حتمی رپورٹ کے بعد ہی اس پر بات ہوگی قیاس آرائیوں پربات نہیں ہوسکتی ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مستونگ میں قتل ہونے والے صحافی کا معاملہ صحافت سے نہیں بلکہ متعلقہ ایس پی نے بتایا ہے کہ

ان کا کوئی اپنا تنازعہ ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہے تاہم وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی صحافی سمیت عام شہری کے قتل کے حوالے سے قانونی تقاضوں کے مطا بق کارروائی کی برملا ہدایت دے رہے ہیں۔ کچرا اٹھانے کے لئے ٹھیکے پر دینے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں کوئٹہ کے 5 وارڈز کو ٹھیکے پر دیا گیا ہے اس کے بعد مکمل صفائی کیلئے کوئٹہ کو دیا جائے گا۔