|

وقتِ اشاعت :   September 6 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان انسی ٹیوٹ آف نفرولوجی اینڈ یورولوجی کوئٹہ کی ساالانہ گرانٹ میں اضافہ کرنے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پانی سپلائی کرنیوالے ٹینکرزکی جسٹریشن، بغیر لائسنس ڈرائیونگ اوردوران ڈرائیونگ فون استعمال کرنے پابندی عائد کرنے کی قرار دادیں منظور کر لی گئیں ۔

بلوچستا ن اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں 25 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔

اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں بہت سے سکول بند ہیں وزیراعلی نوٹس لیکر اسکول کھلوانے کے اقدامات اٹھائیں جس پر وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے جواب دیا کہ سکولوں کی بندش کے حوالے سے پارلمیانی کمٹی بنادی جائے ۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بی اے پی کی رکن فرح عظیم شاہ نے کہا کہ 6ستمبر کے موقع پر افواج کے شہداء کو سلام پیش کرتی ہوں سوشل میڈیاپر افواج کے خلاف بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ۔

پیپلز پارٹی کی رکن مینہ مجید نے کہا کہ یوم دفاع پاکستان تاریخ میں قابل فخر وناقابل فروش دن ہے وطن کی خاطر اپنا لہو بہانیوالوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں 1965 میں ہماری افواج نے دشمن کو عبرتناک شکست سے دوچار کیا افواج پاکستان کی بدولت ہم ملک میں سکون کا سانس لے رہے ہیں ،انکی وجہ سے اپنے گھروں میں مخفوظ ہیں جن کی افواج نہیں ان کی مثال فسلطین کی سی ہے ۔

نیشنل پارٹی کے میر رحمت صالح بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ہسپتالوں کی فعالی کے لئے ٹاسک فورس بنائی جائے ہسپتالوں میں ادویات دستیاب نہیں ہیںعوام کو سروس ڈلیوری دینی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ امن وامان کے حوالے سے تعمیری تنقید کرنی چاہیے ، آئین میں دیئے گئے حقوق کی بات کرنیوالے غدارنہیں ہے کچھ اسمبلی کے ممبران کے بیٹوں نے امریکہ میں اسائلم لیاہے ۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں شعبہ صحت کی بہتری کے لئے ایمرجنسی نافذ کی جائے ، اٹھارویں ترمیم میں بہت سی ترامیم کرنے کی ضرورت ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کی رکن سلمیٰ بی بی نے کہا کہ سائنس کالج میں آتش زدگی کے واقعہ کی تحقیق کے کمیٹی بنائی جائے تاکہ حقیقت سامنے آسکے ۔اجلاس میں نیشنل پارٹی کے رکن میر رحمت صا لح بلو چ نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلو چستان انسٹیٹیو ٹ آ ف نیفر و لو جی اینڈ یور و لو جی کوئٹہ (BINUQجو کہ بلو چستان میں گر دوں کے مر یضو ں کے مفت علا ج و معا لجے کا وا حدمر کز ہے جہا ں اروانہ کی بنیاد پر OPDمیں سینکڑ وں مر یضو ں کا مفت معا ئنہ اور ادو یات فراہم کی جاتی ہیں اور تقر یبا 300سے 400تک مریضوں کے چھوٹے بڑ ے آپر یشن کئے جاتے ہیں اس کے علا وہ روزانہ 100سے120کے درمیا ن مر یضو ں کے دائیلا سز کئے جاتے ہٰںٰ اور ا ب تک 65سے ز ا ئد مر یضو ں کے گردوں کی پیو ند کاری بھی کی جا چکی ہے واضع رہے کہ2015کے ایکٹ میں (BINUQ)کے لئے 50کروڑ روپے کی گر ا نٹ مختص کی گئی تھی جو کہ مر یضوں کی مو جو دہ بڑ ھتی ہو ئی صور تحا ل کے پیش نظر با لکل نا کا فی ہیں ۔

لہذ ایہ ایو ان صو بائی حکو مت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ مریضو ں کی مو جو دہ بڑ ھتی ہو ئی صورتحا ل کو مد نظر ر کھتے ہو ئے بلو چستان انسٹیٹیو ٹ آ ف نیفر و لو جی اینڈ یور و لو جی کوئٹہ کے سالا نہ گر ا نٹ کو 50کر وڑ سے بڑ ھا کر 2ارب روپے کر نے کو یقینی بنا ئے تاکہ صو بے کے غر یب عوام کو علا ج و معا لجے کے مفت بہتر سہو لیات میسر ہو سکے ۔قرار داد کی موضونیت پر بات کرتے ہوئے میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ بیونک کو دیا گیا بجٹ صرف دو سے تین ماہ کے لئے ہے دیگر صوبوں میں ہسپتالوں کے لئے 5سے 10ارب روپے کا بجٹ مختص ہوتا ہے ۔صوبائی وزیر صحت میر فیصل جمالی نے کہا کہ ہسپتالوں میں بجٹ بڑھانے کی ضرورت ہے جہاں مسائل ہیں انکا ادراک ہے ہمیں ذمہ داری دی گئی ہے ہم پر اعتماد کریں مسائل کو حل کریں گے صوبے میں مختلف ڈسٹر کٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں ڈائیلائسز ہورہے ہیں ۔ صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع سے لوگ کوئٹہ ڈائیلاسسز کے لئے آتے ہیں یہ سہولت ڈسڑکٹ ہیدکوارٹر ہسپتالوں تک دی جائے ۔

نیشنل پارٹی کے رکن ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ صوبے کے تمام ہسپتالوں کی استعداد میں اضافہ کیا جائے ہم 40سال سے بلیک ٹاپ اور سیوریج کی بات کر رہے ہیں لیکن دونوں نظر نہیں آرہے لہذا تعلیم صحت پر توجہ دی جائے وزیراعلیٰ اور وزیر صحت خود ہسپتالوں کے دورے کریں ۔ بعدازاں قرار داد کو منظور کرلیا گیا ۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کی رکن شا ہد ہ روف نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر اور اس کے مضا فات میں پا نی کی سپلا ئی کے لئے تر یکٹر و اٹر ٹینکر ز کو استعما ل میں لا یا جارہا ہے اور نا تجر بہ کار ڈارائیوروں کی لا پر واہ ڈرائیو نگ کی وجہ سیکوئٹہ شہر میں آئے روز ٹر یفک حا دثا ت رو نما ہور ہے ہیں جس کے سبب اب تک سینکڑ وں قیمتی جانیں ضا ئع ہو چکی ہیں ۔

لہذا یہ ایو ان صو بائی حکومت سے سفارش کر تاہے کہ کوئٹہ شہر اور اس کے مضا فات میں پا نی سپلا ئی کر نے والے ٹر یکٹر و اٹر ٹینکر ز کی باقاعد ہ طور پر رجسٹر یشن کی جا ئے اور ان کو چلا نے والے ڈارئیورز کوبغیر لا ئسنس کوئٹہ شہر میں ڈرائیو نگ اور دوران ڈرائیو نگ مو بائل فون اور ہیڈ فو نز کے استعما ل پر فور ی طور پر پا بند ی عائد کی جا ئے تاکہ کوٗتہ شہر میں ٹر یکٹر واٹر ٹینکر ز کی وجہ سے آ ئے روز ٹر یفک حا دثا ت پر قابو پا یا جا سکے ۔

مسلم لیگ(ن) کے رکن زرک خان مندوخیل نے کہا کہ کوئٹہ میں ٹینکر مافیا کے خاتمے کے لئے اقدامات ہونے چاہئیں انہی کی وجہ سے پی ایچ ای او ر واسا کے لوگ کام نہیں کرتے ۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اگر ٹینکر ختم کر دئیے تو گھروں میں پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا ۔ بعدازاںقرار داد کو منظور کرلیا گیا ۔ اجلاس میں اسپیکر عبدالخالق اچکزئی نے وزیراعلیٰ کی مشیر ڈاکٹر ربابہ بلید ی کو اعلیٰ سول ایوارڈ دینے کے اعلان پر انہیں مباردکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ صوبے کی پہلی خاتون پارلیمنٹر ین ہیں جنہیں سول ایوارڈ دیا جارہا ہے وہ خواتین کے لئے روشن مثال ہیں ۔

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر غزالہ گولہ نے بھی انہیں ایوان کی جانب سے مبارکباد پیش کی ۔اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کی رکن شاہدہ رئوف نے کہا کہ کوئٹہ سے اندور ن ملک کے لئے فلائٹس انتہائی کم ہیں بعض اوقات یک طرفہ کرایہ 50ہزار تک پہنچ جاتا ہے لہذا اس حوالے سے اسپیکر اور وزیراعلیٰ ایئر لائنز سے رابطہ کریں تاکہ کوئٹہ سے فلائٹس کی تعداد بڑھائی جا سکے ۔

پارلیمانی سیکرٹری مجید بادینی نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جعفر آباد ،نصیر آباد ، اوستہ محمد میں ڈرینج کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے اس بار بارشوں کے پانی سے تباہی ہوئی ہے ماضی میں جو ڈرینج چین کی مدد سے بنائی جارہی تھی اس پر بھی قبضہ کر کے زمینداری کی گئی ہے لہذا ہیر دین ڈرینج سمیت نصیرآباد ،جعفر آباد، اوستہ محمد میں ڈرینج کا نظام بنا یا جائے ۔صوبائی وزیر صحت میر فیصل جمالی نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن میں ڈرینج کے نظام پر توجہ دی جائے ۔

اجلاس میں وفقہ سوالات صوبائی وزراء جبکہ یونین کونسل شینگر کو سب تحصیل کا درجہ دینے، ضلع پشین کے پاسپورٹ آفس میں فی میل فوٹر گرافر کی تعیناتی کی قرارداد محرکین کی عدم موجودگی کی بناء پر ڈیفر کردی گئیں ۔بعدازاں اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا ۔