|

وقتِ اشاعت :   September 10 – 2024

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت منگل کو یہاں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں نصیر آباد ڈویڑن میں ہونے والی حالیہ مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا

اجلاس میں شریک نصیر آباد ڈویڑن کے مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی نے بھی متاثرہ علاقوں کی صورتحال پر روشنی ڈالی اور بحالی سے متعلق تجاویز پیش کیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے کے اکثر علاقوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہر سال غیر معمولی بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے

موسمیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے جس کے لئے دیرپا منصوبہ بندی کی ضرورت ہے سیلاب کی تباہ کاریوں کی نوعیت کو کم سے کم رکھنے کے لئے موثر اور قابل عمل حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے وزیراعلیٰ نے پٹ فیڈر میں شگاف اور نکاسی آب کے لئے ہنگامی بنیادوں فنڈز کے اجراء کے احکامات جاری کرتے ہوئے

پٹ فیڈر میں شگاف پر کرنے اور اور نکاسی آب کے بحالی منصوبوں کو دو ہفتوں میں مکمل کی ہدایت کی اورمستقبل میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے نصیر آباد ڈویڑن کی مکمل فیزیبیلیٹی اسٹڈی کرنے کا حکم دیا وزیر اعلٰی نے کہا زراعت کے فروغ کیلئے آبپاشی کے نظام کو مکمل طور پر درست اور فعال کرنا ناگزیر ہے

وزیر اعلٰی نے کہا کہ ڈرینیج، بندادت اور کینالز کی ڈی سلٹنگ کے منصوبوں پر فوری کام شروع کیا جائے صوبائی حکومت سیلاب سے متاثرہ نصیر آباد ڈویڑن میں ہنگامی اور ترجیحی بنیادوں پر امداد و بحالی کے کام کو یقینی بنائے گی اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی،

صوبائی وزیر مواصلات میر سلیم خان کھوسہ، وزیر صحت سردار زادہ فیصل خان جمالی، نوابزادہ طارق مگسی، صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو، پارلیمانی سیکرٹریز میر محمد خان لہڑی، عبدالمجید بادینی سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالباسط، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔