کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ کی ٹرشری کئیر اسپتالوں سمیت صوبے کی تمام ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں کو مالی و انتظامی امور میں خود مختیار بنانے کے ساتھ ساتھ اسپتالوں میں ادویات، طبی آلات کی فراہمی ڈاکٹرز ، نرسز کی تعیناتی اور اسٹاف کو رہائشی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت دیتے ہوئے
مقررہ ٹائم فریم میں اقدامات پر عمل درآمد کے لئے محکمہ خزانہ کو درکار فنڈز کے اجراء کا حکم دیا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت محکمہ صحت کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس بدھ کو یہاں منعقد ہوا اجلاس میں بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور نئے جدید ٹراما سینٹر کی تعمیر کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے
منصوبوں کی تکیمل کے لئے ٹائم فریم کا تعین کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ روز اول سے بلوچستان حکومت صوبے میں صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات پر عمل درآمد کے لئے سنجیدہ ہے چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ترجیحات میں صحت اور انرجی کے شعبے فوقیت کے حامل ہیں جن کی رہنمائی میں ہم نے سندھ میں قائم این آئی سی وی ڈی کی طرز پر بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی قائم کرنے کا فیصلہ کیا 120 بیڈز پر مشتمل امراض قلب کے اس اسپتال میں جدید طبی سہولیات ہر غریب و امیر کے لئے مفت میسر ہوں گی منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے درکار فنڈز کے فوری اجراء کی منظوری بھی دے دی گئی ہے
وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ 15 جنوری 2025 کو بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا افتتاح ہر صورت ہونا چاہیے جس کے آغاز کے بعد اس انسٹی ٹیوٹ کے سیٹلائیٹ مراکز اندرون بلوچستان طبی خدمات فراہم کریں گے اس کے ساتھ ساتھ 15 دسمبر 2024 کو نئے ٹراما سینٹر کے افتتاح کے لیے اقدامات کو حتمی شکل دی جائے وزیر اعلٰی نے بیپرا قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے پروکیورمنٹ کے لئے محکمہ صحت کی تجویز پر کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کی بھی منظوری دی انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کی سہولیات کے منصوبوں میں تاخیر میں کوئی حیلے بہانے قابل قبول نہیں ہوں گے انہوں نے تنبیہ کی کہ مقررہ مدت تک امراض قلب کے اس اسپتال کا آغاز نہ ہوا تو ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی وزیراعلیٰ بلوچستان نیصوبے کے ڈویڑن ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کی زبوں حالی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا
کہ ایکسیڈنٹ کا ہر سیریس مریض صوبائی دارالحکومت کوئٹہ لایا جاتا ہے اگر ڈویڑن سطح پر اسپتال اور ٹراما سینٹر فعال ہوں تو قیمتی انسانی جانیں بچائی جاسکتی ہیں وزیر اعلٰی نے ہدایت کی کہ تمام ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں کو فعال کرکے طبی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے
جبکہ ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی سروسز کی مالی و انتظامی خود مختاری کی مجوزہ حکمت عملی پر رواں سال دسمبر تک عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر صحت کی معیاری سہولیات فراہم ہونے سے صوبائی دارالحکومت کی اسپتالوں اور واحد ٹراما سینٹر پر مریضوں کا بوجھ کم ہوگا اور طبی سہولیات میں بہتری آئے گی وزیراعلیٰ نے کہا کہ چئیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بلوچستان کے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہیں چئیرمین پیپلزپارٹی، سندھ اور بلوچستان میں صحت اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے قابل عمل منصوبوں پر عمل درآمد کے خواہاں ہیں اجلاس میں صوبائی وزیر صحت سردار زادہ فیصل خان جمالی، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند ،
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، سیکرٹری صحت صالح بلوچ ،پرنسیپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر عمران زرکون، اسپیشل سیکرٹری طارق حسین ، اسپیشل سیکرٹری صحت مجیب الرٰحمان قمبرانی، ٹیکنیکل ممبر و ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ مواصلات مختیار احمد، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹر امین خان مندوخیل اور مینیجنگ ڈائریکٹر ٹراما سینٹر ڈاکٹر کامران خان کاسی اور متعلقہ حکام موجود تھے۔