|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

کوئٹہ : پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی بیان میں چمن پرلت کے متاثرہ احتجاجی متاثرین کی مطالبات فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے

کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور اْن کے متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے چمن پرلت کے رہنماؤں سے مذاکرات کرتے ہوئے اْن کے مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان بھی کیا تھا لیکن اس کے بعد ہونے والے معاہدے اور وعدے سے منحرف ہو کر چمن کے عوام کو دوبا رہ احتجاج جاری رکھنے پر مجبور کردیا اور وفاقی و صوبائی حکومتوں اور اْن کے اداروں کی یہ دغلاپن قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے

کہ ڈیورنڈ لائن کیدونوں اطراف آباد پشتون افغان قبائل ایک دوسرے کے ساتھ رشتوں، کاروبار میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ ان قبائل کے دونوں اطراف زمینیں اور زرعی جائیدادیں بھی مشترکہ ہیں اور انگریز کے دور سے دونوں طرف کے قبائل صرف شناخت پر آتے رہے ہیں اور اب بلاجواز پاسپورٹ کی شرط لگانا کسی صورت قابل قبول نہیں وفاقی و صوبائی حکومتوں اورمتعلقہ حکام کو برسرزمین حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے

ڈیورنڈ لائن پر دونوں طرف کے عوام کو شناختی کارڈ اور تذکیرہ کی بنیا د پر آمد ورفت اور تجارت کی اجازت دینی چاہیئے۔ بیان میں پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ، اے این پی کے صوبائی صدر اصغر اچکزئی، پی ٹی ایم کے صوبائی کوارڈینیٹر نور باچا اور نیشنل ڈیموکریٹک موؤمنٹ کے صوبائی صدر احمد جان خان کی آج 17 ستمبر کو چمن پرلت میں شرکت اور خطاب کو نیک شگون قرار دیتے ہوئے اسے جاری جدوجہد کیلئے باعث تقویت قرار دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *