|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے سماجی رابطے ویب سایٹ (ایکس) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں بل کے حق میں ووٹ دینے پر مجبور کیا جا رہا تھا، بغیر یہ بتائے کہ بل میں کیا ہے۔

ہماری شرط یہ تھی کہ بل کو سامنے لایا جائے، اسے عوام کے لیے پیش کیا جائے تاکہ ہم اسے دیکھ سکیں۔ لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے۔ نہ کچھ کم، نہ زیادہ۔ اب جب بل سامنے آ گیا ہے تو سمجھ آیا کہ اسے کیوں اتنی سختی سے چھپایا گیا تھا۔ جمہوریت کے حامی اس بل کا دفاع کس شرم کے ساتھ کر رہے ہیں؟ اس بل کے تحت کسی کو بھی کسی بھی وقت اٹھایا جا سکتا ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ میں نے استعفی دے دیا۔ آپ نے آئین کو دفن کر دیا، لیکن آج آپ کی سیاست دفن ہو گئی ہے۔کیا یہ جمہوریت ہے کہ اراکین کو کمرے میں بند کرکے وفود ملاقاتیں کر رہے ہیں،حکومت سے مسودہ اور لاپتہ افراد کی رہائی کی بات کی ہے،

آئینی ترمیم کوئی ایمرجنسی نہیں،سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر قانون سازی کی جانی چاہئے،مسودہ تمام جاعتوں سے شیئر کریں یہ خفیہ ڈاکیومنٹ نہیں ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *