|

وقتِ اشاعت :   September 20 – 2024

امریکا کے سابق صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میں دوبارہ صدر نہ بن سکا تو اسرائیل دو سال میں مٹ جائے گا۔ میری ناکامی کی ذمہ داری امریکا میں آباد یہودیوں پر بھی عائد ہوگی۔

واشنگٹن میں اسرائیلی امریکن کونسل کے قومی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ بات انتہائی افسوس ناک ہے کہ امریکا کے یہودیوں میں میری مقبولیت اور حمایت کا گراف بلند نہیں ہو رہا۔

ایک حالیہ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکی یہودیوں میں سے 65 فیصد ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کے حامی ہیں جو تشویش ناک امر ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ڈیموکریٹس لبرل ہیں اور بائیں بازو کے انتہا پسند اور انقلابی عناصر مجھے قتل کرنے کے درپے ہیں۔

سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی یہودیوں کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ اگر اسرائیل کو سلامت رہنا ہے تو میرا دوبارہ صدر بننا لازم ہے۔ ڈیموکریٹس اسرائیل کے خلاف ہیں اور کملا ہیرس اس حوالے سے اپنے خیالات کا کُھل کر اظہار کرچکی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کے لیے حالت بہت بدل چکے ہیں۔ نئی پالیسیاں ترتیب دینی ہیں اور کوشش یہ ہونی چاہیے کہ پالیسیاں متوازن ہوں۔ متوازن پالیسیوں کے لیے ری پبلکن پارٹی کا دوبارہ ایوانِ صدر میں آنا ضروری ہے۔ کملا ہیرس کو انتہا پسند نظریات رکھنے والوں کی حمایت حاصل ہے۔

واشنگٹن ہی میں ایک اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں آباد یہودیوں کو اب اپنے مستقبل کے لیے معقول ترین فیصلہ کرنا ہوگا۔ اگر وہ ڈیموکریٹس کو ترجیح دیں گے تو اُن کے لیے مشکلات ہی پیدا ہوں گی۔ اس تقریب کا تعلق امریکا میں یہودیوں سے بڑھتی ہوئی نفرت کو ختم کرنے کے اقدامات سے تھا۔