کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری گوادر تا کاشغر منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی تقدیر بدل کررکھ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی تاریخ میں چین کی ملک سے باہریہ سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے اس میگاپراجیکٹ سے پورے خطے میں معاشی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ برآمدات کو نئی منڈیاں ملیں گی اور اس عظیم منصوبے کی بدولت دنیا کو ایک کونے سے دوسرے کونے کے ساتھ مربوط کرنے کے مقصد سے تاریخی پیشرفت بھی ہوگی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز بلوچستان کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے پاکستان نیوی وار کالج لاہور کے زیر تربیت آفیسران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جنہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں ان سے ملاقات کی ۔ وفد کی قیادت رےئر ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کررہے تھے۔ وفد کے ارکان نے بلوچستان مین جاری ترقیاتی عمل ، چین پاکستان اقتصادی راہداری ، سیکورٹی کے مسائل، امن وامان کی صورتحال اور بلوچستان سے متعلق مختلف پہلوؤں پر سوالات کئے جن کے گورنر بلوچستان نے مفصل جوابات دےئے۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ وسطی ایشیاء سے خشکی کے راستے و رابطے کا ذریعہ بھی بلوچستان مہیا کرسکتا ہے اور اس میگا پراجیکٹ کا نقطہ آغاز پور خطے کیلئے بلوچستان ہی ہے انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ اور عوام کو روزگار اور کاروبار کے مواقع ملنے کے ساتھ عمومی معاشی و تجارتی سرگرمیوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس منصوبے کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے اور اس کی جلد از جلد تکمیل کیلئے بھرپور کاوشیں کررہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ایشیاء تعاون کے تناظر میں اپنی پالیسیاں کامیابی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ گورنر نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی قلیل مگر رقبہ اور وسائل زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مختلف شعبوں میں ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں اور بلوچستان کے قیمتی وسائل و معدنیات کو بروئے کار لانے کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان کا قیام خطے کی بنیادی ضرورت ہے انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری خطے میں ترقی، خوشحالی اور استحکام کا ضامن قومی منصوبہ ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سرحدیں افغانستان اور ایران سے ملتی ہیں طویل سرحد پر نظم و ضبط قائم کرنا نہایت مشکل کام ہے موجودہ حکومت کی کاوشوں کے نتیجے میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ نہ صرف سرحدوں پر صورتحال میں بہتری آئی ہے بلکہ ملک و صوبے کے اندر بھی امن وامان کے قیام اور دہشت گردوں کے خاتمے کے حوالے سے یہ کام خاصی کامیابی سے جاری ہے۔ موجودہ حکومت صوبے کی پسماندگی دور کرنے کی سنجیدہ کاوشیں کررہی ہے اور خاص کر تین سال میں بلوچستان حکومت نے صوبے میں ہمہ گیر اور بامعنی ترقی کے عمل کا آغاز کردیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری فنانس مشتاق رئیسانی، سیکرٹری پی اینڈ ڈی محمد ہاشم، پرنسپل سیکرٹری گورنر عبدالجبار، اور ایڈیشنل ہوم سیکرٹری محمد طیب لہڑی بھی موجود تھے۔ آخر میں شرکاء نے گورنر کو یادگاری سوغات عطا کی اور اپنے قیمتی وقت میں سے انہیں وقت دینے پر شکریہ ادا کیا۔ گورنر نے بھی مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے زیر تربیت افسران کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اور یادگاری شیلڈ عطا کی۔