|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2024

وزیرِ مملکت سرحدی علاقہ جات اور امورِ کشمیر امیر مقام نے کہا ہے کہ ہم اگر ریفارمز اور آئینی ترامیم کی بات کرتے ہیں تو یہ نئی بات نہیں، اصلاحات عام آدمی کی بہتری کے لیے ہو رہی ہیں، لوگوں کے کیسز التواء کا شکار ہیں۔ 

انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیاست پر سمجھوتہ کیا، مگر ملک پر نہیں کیا، آئی ایم ایف کے معاہدے سے ملک میں معاشی استحکام آئے گا۔

امیر مقام نے بلوچستان کے وسائل، مسائل اور امن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے، رقبے کے لحاظ سے بڑا صوبہ اور آدھا پاکستان ہے، بلوچستان کے وسائل کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اوّلین ترجیح ملک کے لیے کام کرنا اور دشمن کے ایجنڈے کو ناکام بنانا ہے، میں عدیلہ بلوچ کے جذبے کو سراہتا ہوں، ہماری حکومت کی ترجیحات امن ہے۔

امیر مقام کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور کے پی میں امن سے متعلق لوگوں نے تکالیف اٹھائی ہیں، ان شا اللّٰہ ہمیں امید ہے کہ آئندہ بھی بہتری ہو گی۔

ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان اب بھی ہمارے ملک کی ترجیح ہے، اس سال بلوچستان کے لیے 120 ارب روپے پی ایس ڈی پی میں مختص ہیں، بلوچستان کے لیے مختص رقم پنجاب سے بھی زیادہ ہے، صوبے میں 28 ہزار زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزشین سے زرعی انقلاب آئے گا۔

امیر مقام نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے صوبے والوں کو بھی کہتے ہیں کہ وہ بلوچستان سے سیکھیں، سی پیک کے دوسرے فیز میں بھی سب سے زیادہ کام بلوچستان میں ہو گا۔