|

وقتِ اشاعت :   8 hours پہلے

کوئٹہ : اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان , سب کیمپسز و ریسرچ سینٹرز کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کیلئے بارویں روز جمعہ مبارک کو بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے حصہ لیا ۔

بھوک ہڑتالی کیمپ سے بیوٹمز سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر سہیل انور بلوچ، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ ، پروفیسر فرید خان اچکزئی ,انجینئر ارین خان بڑیچ، پروفیسرارسلان شاہ, ڈاکٹر کامران تاج، ڈاکٹر سعید احمد ایسوٹ اور ہاشم جان کھوسو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان سمیت دیگر جامعات کئی سالوں سے سخت مالی بحران کا شکار ہیں یہاں تک کہ اساتذہ کرام اور سٹاف کو ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کیلئے فنڈز فراہم نہیں کئیجارہے دریں اثنا یونیورسٹی آف بلوچستان مستونگ کیمپس کے اساتذہ کرام پر مشتمل نمائندہ وفد نے بھی بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کی۔

مستونگ کیمپس کے اساتذہ کرام نے بتایا کہ انہیں فروری 2023 اور جولائی؛اگست 2024 کی تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی جبکہ مستونگ کیمپس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، کلاس رومز، اساتذہ کرام کے لئے دفاتر, طلبا وطالبات سمیت اساتذہ کے لئے پینے کا صاف پانی اور واش رومز تک کی سہولت نہیں اور اس مخدوش سیکورٹی کے حالات میں بے یارو مددگار پڑے ہیں۔

مقررین نیصوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ جامعہ بلوچستان سمیت سب کیمپسز کی تنخواہوں اور پنشنز کیلئے فوری طور پر فنڈز فراہم کی جائے بصورت دیگر اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن مذید سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ھوگی جسکی تمام تر ذمہ داری صوبائی و مرکزی حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ مقررین نے اعلان کیا کہ بروز سوموار.30 ستمبر سے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ پریس کلب کوئٹہ کے سامنے روزانہ دوپہر دو بجے سے مغرب تک جاری رہے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *