تربت: بی ایس او اوتھل زون کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ لسبیلہ کے اساتذہ کی تنخواہیں ادا نہ کرنا یقیناً انتظامیہ کی نااہلی و ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
دنیا بھر میں اساتذہ نئے آنے والے نسلوں کی بہترین تربیت سے مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رکھا جاتا ہے لیکن لسبیلہ یونیورسٹی میں بالکل اس کے برعکس کارنامہ سر انجام دیا جارہا ہے۔
زونل ترجمان نے بتایا کہ بلوچستان بھر کی جامعات کو دانستہ طور پر مالیاتی مسائل کا شکار بنانے میں نااہل صوبائی حکومت کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
جامعہ لسبیلہ کے وی سی ڈاکٹر دوست محمد پندرانی و انکی چاپلوس ٹیم کی بلا ناغہ شب و روز کرپشن نے انکی تجوریوں کو بھر دیا ہے لیکن وہ اساتذہ و کلاس فور کے ملازمین گزشتہ ایک دہائی سے اپنا خون پسینہ ایک کر کے یونیورسٹی کی بہتری کیلئے اپنا فرض ادا کر رہے ہیں
ان کو بھی نان شبینہ کا محتاج بنانے میں کرپٹ وی سی و انکے چمچوں نے نہیں بخشا ہے۔
جامعہ لسبیلہ سمندری علوم کے فروغ کیلئے بنایا گیا تھا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج میرین سائنس ڈیپارٹمنٹ میں کوئی ایڈمیشن لینے والا نہیں۔
دوسرے ڈپارٹمنٹس میں ایڈمیشن ٹیسٹ میں فیل ہونے کی وجہ سے ان طلبہ و طالبات کو میرین سائنس ڈیپارٹمنٹ میں ایڈمیشن دیا جاتا ہے تاکہ کہیں یہ تاثر عام نہ ہو جائے کہ میرین ڈپارٹمنٹ اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے۔
ان تمام کوتاہیوں کی باوجود بادشاہ سلامت دوست محمد پندرانی کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتا ہے۔زونل ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ کرپٹ وی سی ڈاکٹر دوست محمد پندرانی و انکی چاپلوس ٹیم اپنا قبلہ درست کرکے جامعہ لسبیلہ کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور تمام ملازمین کی تنخواہوں کو جلد از جلد ادا کرے
وگرنہ بی ایس او اپنے معزز اساتذہ کرام کے ساتھ مل کر ڈائن کے مصداق دوست محمد پندرانی و انکی ٹیم کے خلاف لسبیلہ یونیورسٹی میں بھرپور تحریک چلائے گا اور اساتذہ کے حقوق کیلئے اعلیٰ عدالتوں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے گا۔