|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

ایران نے اسرائیل پر حملہ کردیا اور 400 سے زائدبیلسٹک میزائل داغے۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل کی جانب 400 بیلسٹک میزائل اصفہان، تبریز، خرم آباد، کرج اور اراک سے فائر کیے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے۔
میزائل حملوں کے بعد اسرائیلیوں نے بنکرز میں پناہ لی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب اور شیرون میں راکٹ گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے 2 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے بتایاکہ میزائل حملوں کے دوران شیلٹرز میں جانے کیلئے بھگدڑ میں کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دی گئی۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی حدود بند کردی گئیں اور ہوائی اڈوں پر موجود تمام مسافروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایران نے میزائل حملوں میں اسرائیل کے ایف 35 جہازوں کے اڈے نیواٹم ائیر بیس کو نشانہ بنایا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل آنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے کا حکم دے دیا ہے۔
جوبائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل کا دفاع کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا نے متعدد ایرانی میزائل مار گرائے لیکن گرائے گئے میزائلوں کی تعداد نہیں بتائی۔
دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ پر حملے کابدلہ قرار دیا۔
پاسداران انقلاب کے مطابق فضائیہ نے کئی بیلسٹک میزائلوں سے اسرائیل کے قلب میں واقع کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
پاسداران انقلاب نے خبردار کیا کہ اگر صیہونی حکومت نے ملکی و عالمی قوانین کے مطابق کیے گئے آپریشن پر فوجی رد عمل ظاہر کیا تو اس کے بعد اسے زیادہ شدید اور تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک ایرانی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ردعمل پر ایران کسی بھی جوابی کارروائی کیلئے پوری طرح تیار ہے۔
بہرحال ایران کا اسرائیل پر یہ دوسرا حملہ ہے اس سے قبل ایران نے 14 اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر 300کے قریب ڈرون اور میزائل فائر کئے تھے۔ مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کی بجائے اس کی شدت بڑھتی جارہی ہے جس سے خطے میں عدم توازن پیدا ہونے کا خطرہ ہے ۔
عالمی طاقتیں اب تک مشرق وسطیٰ میں پھیلتے جنگ کو روکنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہیں ، سلامتی کونسل کی قرارداد اور امن کی کاوشیں بھی بے سود ثابت ہورہی ہیں۔
عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے برعکس اسرائیلی جارحیت جاری ہے روزانہ فلسطین اور لبنان پر حملے کئے جارہے ہیں جس سے اب تک ہزاروں افراد شہید اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں جن میں خواتین، بچے اوربزرگ شامل ہیں ۔
تعلیمی اداروں، اسپتالوں پر اسرائیل وحشیانہ بمباری کرکے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے۔
تمام تر انسانی حقوق کو پس پشت ڈال کر اسرائیل خطے میں جنگ کی شدت بڑھا رہا ہے جس سے آنے والے دنوں میں ایک خوفناک جنگ کے آثار دکھائی دے رہے ہیں ۔
ایرانی حملے کے بعداب اسرائیل کا ردعمل آنے والی صورتحال کا تعین کرے گا کہ اسرائیل ایران کے ساتھ ایک مکمل جنگ کی طرف بڑھے گایا پھر امن کو ترجیح دے گا جس کا امکان بہرحال کم ہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *