کوئٹہ : اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان و بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان, بیوٹمز, سب کیمپسزو ریسرچ سینٹرز اور دیگر یونیورسٹیوں کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کیلئے سوموار یکم اکتوبر کو دوسرے روز بھی پریس کلب کوئٹہ کے سامنے اساتذہ کرام جن میں پروفیسر ہاشم جان کھوسو، ، پروفیسر منظور احمد، پروفیسر محمد اصف سرڑہی، پروفیسر علی کاکڑ نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا۔
علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی جنرل سیکرٹری امیدوار قومی اسمبلی سالار خان کاکڑ، حیات خان بڑیچ بمعہ وفد,عوامی نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر ثنا اللہ کاکڑ، مرکزی کمیٹی کے ممبر سلطان محمد نے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔
بھوک ہڑتالی کیمپ سے تحریک انصاف کے سالار خان کاکڑ نے کہا کہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ صوبائی حکومت نے اپنے سالانہ 900 ارب روپے سے زائد بجٹ میں صوبے کی گیارہ سرکاری یونیورسٹیوں کے لئے صرف 5 ارب روپے اور مرکزی حکومت نے اپنے 19 ہزار ارب روپے کی سالانہ بجٹ میں ملک کی تما سرکاری یونیورسٹیوں کے لئے صرف 65 ارب روپے مختص کئے ہیں اور اس 65 ارب روپے میں بھی ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے اپنی مراعات کے لئے 7 ارب روپے رکھے جبکہ بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں کے لئے صرف تین ارب مختص کئے ,
انہوں نیکہا کہ یہ تعلیم دشمنی ہے اور یقین دہانی کرائی کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی و سینٹ آف پاکستان میں بھرپور آواز اٹھائی گی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ثنااللہ کاکڑ نے کہا کہ وسائل سے مالا مال صوبے کے یونیورسٹیوں کے اساتذہ کرام کو تنخواہیں و پینشنز نا دیکر اتنا مجبور کیا کہ وہ کئی کئی مہینے احتجاج پر مجبور ھوتے ہیں جبکہ کرپٹ حکمرانوں اور آفسر شاہی کو فکر ہی نہیں۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر بیل آٹ پیکیج فراہم کریں اور مستقل حل کیلئے سالانہ بجٹ میں کم ازکم 15 ارب روپے مختص کریں۔
پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، پروفیسر سہیل انور بلوچ اور فریدخان اچکزئی نیتما سیاسی جماعتوں اور طلبا تنظیموں، وکلا برادری و سول سوسائٹی سے اپیل کیا کہ یونیورسٹیوں کو مالی بحران سے مستقل طور پر نکالنے کے لئے صوبائی و مرکزی حکومت کو مجبور کریں کہ وہ یونیورسٹیوں کو مکمل فنڈز جاری کرے۔
انہوں نیکہا کہ اساتذہ کرام اور ملازمین کو تنخواہوں اور پنشنز اور جامعات انکے سب کیمپسز خصوصا خاران، مستونگ جنکے اساتذہ کرام اور ملازمین کو گذشتہ چار مہینوں کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئی اور یونیورسٹیوں کو۔ درپیش مالی بحران کے مستقل حل تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان، بیوٹمز، سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی سب کیمپسز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام سے اپیل کیا کہ وہ اپنے جائز حقوق کے لئے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے اعلان شدہ احتجاجی کیمپ میں بھرپور انداز میں شرکت کریں۔