|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں ضلع خیبر میں پولیس کی جانب سے پشتون تحفظ موومنٹ کے نہتے کارکنوں پر فائرنگ انہیں شدید زخمی کرنے ان پر بے تحاشا آنسو گیس کے شیل پھینکنے وہاں پر موجود املاک کو نذر آتش کرنے اور صوبہ بھر میں پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماں کے خلاف کریک ڈاؤن پکڑ دھکڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے

کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت بنیادی انسانی حقوق پاں تلے روندھ رہی ہیں ایک طرف وہ اپنے لئے تو احتجاج کو برحق سمجھتی ہے جبکہ دوسری جانب وہ پرامن اجتماع کے انعقاد میں رخنے ڈال رہی ہے پرامن اجتماع بنیادی انسانی حق ہے اور اس کی اجازت آئین دیتا ہے

پولیس گردی قابل گرفت وقابل مذمت عمل ہے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری کردہ صوبائی بیان میں ضلع خیبر میں پشتون تحفظ موومنٹ کے نہتے کارکنوں پر پولیس کی جانب سے فائرنگ کرنے ان پر بے تحاشا آنسو گیس کی شیل پھینکنے وہاں موجود املاک کو نذر آتش کرنے اور صوبہ بھر پی ٹی ایم کے رہنماں کیخلاف کریک ڈان پکڑ دھکڑ چھاپوں چادر و چار دیوالی کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پشتون خوا میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے پرامن اجتماع کو روکنے کے لیے فورس کو استعمال میں لانا سمجھ سے بالا تر ہے بیک وقت وہ دہرا معیار اپنا رہی ہے دوسرے صوبوں میں اپنے لئے احتجاج کو برحق سمجھتا ہے

جبکہ پشتون خوا میں دوسروں کیلئے اسی حق سے انکاری ہے بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی حکومت پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں پر فائرنگ کرنے کی ذمہ دار ہے وہ اس گھناونے جرم کے ارتکاب سے اپنے آپ کو بری الذمہ نہیں ٹھرا سکتے پرامن اجتماع کے انعقاد میں روڑے اٹکانے آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف عمل ہے جو بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے پرامن اجتماع کی اجازت آئین میں موجود ہے

لہذا صوبائی حکومت پرامن اجتماع کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے سے اجتناب کریں

بیان میں گزشتہ روز فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے نوجوانوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا اور فائرنگ کا حکم دینے میں ملوث کرداروں اہلکاروں اور ذمہ داران کا تعین کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلائی جائے اور پشتون تحفظ موومنٹ کے تمام ماورائے آئین و قانون گرفتار رہنماں و کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *