|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2024

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدرسابق سینیٹرمیر کبیر محمد شہی ، نائب صدر برائے بلوچستان وڈیرہ رجب علی رند ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات اسلم بلوچ ، مرکزی خواتین سیکریٹری یاسمین لہڑی ، چہرمین واحد رحیم بلوچ ، عبدالغنی رند اور دیگر رہنمائوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پسماندگی بدحالی ناانصافی اور قومی محکومی و احساس محرومی اس حد تک پہنچ گئی ہے

کہ نوجوان بچے اور بچیاں خودکشی کی بجائے خودکش حملے کررہے ہیں ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے زیراہتمام ضلع حب چوکی اور ضلع آواران کا ورکرز کانفرنس کا انعقاد حب چوکی میں منعقد ہوا

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں کارکنوں نے پارٹی قائدین نے مختلف تجاویز اور سوالات اجاگر کیا، کانفرنس سے سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران بلوچستان کے بنیادی مسائل کا پائدار حل نکالنے کے بجائے سطحی بیان بازی سے کام لے رہا ہے

جس کا نتیجہ یہ برامد ہورہا ہے کہ لوگ جمہوریت اور پارلیمنٹ سے نالاں ہوچکے ہیں اور سماج میں بے چینی و انتہا پسندی تیزی سے فروغ پارہا ہے تقریب سے پارٹی کے مرکزی نائب صدر برائے بلوچستان وذیرہ رحب علی رند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حب بیلہ دریجی وندر اتھل کے عوام نے تبدیلی کا تہیہ کررکھا ہے

ہمارے کارکنوں نے گزشتہ انتخابات میں بھرپور انداز سے انتخابی مہم چلایا اور عوام نے بڑھ چڑھ کر نیشنل پارٹی کو ووٹ دیا عوامی تائید و حمایت کے باعث نیشنل پارٹی یہ نشست جیت چکا ہے لیکن فارم47 و ٹھپہ بازی کی بدولت نیشنل پارٹی کی عوامی مینڈیٹ کو چرایا گیااب عدالتی فیصلہ آنے پر نیشنل پارٹی نشست بھاری اکثریت سے جیت لے گی۔

کانفرنس سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات اسلم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام پرایسے نمائندے مسلط کیئے گئے ہیں جو ہر مسئلہ کا حل گالی اور گولی کے ذریعے نکالنا چاہتا ہے اور ان کو عوام سے کوئی سروکار نہیں

بارڈر ٹریڈ کو بند کرکے بلوچستان میں پچاس لاکھ افراد کو بیروزگار کیا جارہا ہے تمام قومی شاہراہوں پر فورسز ڈاکو بن کر کھڑے ہیں جو مسافروں اور کاروباری لوگوں کو لوٹ رہے ہیں کانفرنس سے نظام رند خورشید رند چیئرمین عمران بلوچ کامریڈ سلیم نے بھی خطاب کیا۔