تربت: بلوچ اسٹوڈنس فرنٹ اوتھل زون کے ترجمان نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی واحد ادارہ ہے
جہاں زیادہ تر طلباء کا تعلق پسماندہ علاقوں سے ہے۔جبکہ انتظامیہ نے 2022 اور 2023 کے داخلہ لینے والے طلباء کے ہاسٹل کی فیسوں میں اچانک اور بے تحاشا اضافہ کر کے غریب طلباء کے لئے تعلیم کا راستہ بند کر دیا ہے،اس طرح فیسوں میں اضافہ کرنا تعلیم دشمنی کا ایک واضح ثبوت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔
زونل ترجمان نے مزید کہا کہ یونیورسٹی ہاسٹل کی فیسوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے طلباء پر بہت زیادہ مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔اس اضافے سے عام اور غریب گھرانوں کے بچوں کی تعلیم متاثر ہو سکتی ہے۔
اب صورتحال یہ ہے کہ طلباء پڑھائی کے ساتھ ساتھ پارٹ ٹائم جاب کرنے کے باوجود اپنے تعلیمی اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہیں،
طلباء فیسوں میں اضافے کی وجہ سے پڑھائی چھوڑنے پر مجبور ہیں۔تعلیمی اداروں کا مقصد تو تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے لیکن ہاسٹل فیسوں میں اتنا اضافہ غریب طلباء کے لیے یونیورسٹی کے دروازے بند کر دے گا۔
انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ طلباء کی مالی مشکلات کو سمجھے اور اس مسئلے کا کوئی مناسب حل نکالے۔
زونل ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم جامعہ لسبیلہ کی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ فیسوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لیا جائے بصورت دیگر ہم طلبہ کے حقوق کی خاطر سخت فیصلہ لینے پر مجبور ہوں گے۔