|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2024

کوئٹہ:  ایئر پورٹ پولیس نے نجی سکول کے 2 اساتذہ کو طالب علم کو تشدد کا نشانہ بنانے پر والد کی رپورٹ پر گرفتار کرلیا

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے کلی اسماعیل کے رہائشی محکمہ واسا کے ملازم محمد رفیق نے ائیر پورٹ پولیس تھانہ میں رپورٹ درج کرائی کہ اس کا 11سالہ بیٹا محمد آیان کلی شابومیں واقع بوائز ریذیڈنشل سکول میں جماعت دوئم کا طالب علم ہے

منگل کو مجھے دوپہر دو بجے سکول انتظامیہ نے فون کرکے اسکول آنے کا کہا میرے سکول پہنچنے پر پرنسپل میر وائس نے مجھ سے میرے بیٹے کی شکایت کی کہ وہ سکول میں دوسرے بچوں کو تنگ کرتا ہے

جس پر میں نے اپنے بیٹے کو ہدایت کرتے پرنسپل کو یقین دہانی کرائی کہ وہ آئندہ ایسا نہیں کریگا اور اپنے بیٹے کو لیکر گھر آگیا،

گھر پہنچ کر دیکھا کہ میرا بیٹا بیٹھ نہیں سکتا تھا

اور بظاہر تکلیف محسوس کررہا تھا جس پر میں نے اس کے کپڑے اتار کر چیک کیا تو میرے بیٹے کو کمراور کولہوں پر شدید مارپیٹ اور تشدد کا نشانات تھے

اور دونوں پیروں میں سوجن اور چھالے پڑے ہوئے تھے

میرے دریافت کرنے پر میرے بیٹے نے بتایا کہ صبح نو بجے سکول پرنسپل میر وائس نے سکول کے اندر پلاسٹک پائپ سے اسے مارا پیٹا اور تشدد کیا اور خوشحال اور حمید خان نے اس کی ٹانگیں اور بازو پکڑ کے اسے لٹایا اور پرنسل نے زدوکوب کیا اور خوشحال اور حمید خان اسے لاتوں اور مکوں سے زدکوب کرتے اور گالیاں دیتے رہے، پولیس نے محمد رفیق کی درخواست پراسکول کے پرنسپل میر وائس، نویں اور دسویں کلاس کے طلبا خوشحال اور حمید خان کے کیخلاف مقدمہ درج کرلیااور ایئر پورٹ پولیس نے 2 اساتذہ کو گرفتار کرکے کارروائی شروع کردی۔