کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف کے آرگنائزرسردار یارمحمد رند نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 267کے ضمنی انتخاب میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدنیتی کامظاہرہ کرتے ہوئے منظم دھاندلی کے لئے فضاء سازگار کی، پاک فوج کو بحالی امن کے جوامور سونپے گئے تھے انہوں نے سرانجام دیئے انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے سے متعلق ہم نے جانبدارقائم مقام ڈپٹی کمشنر جھل مگسی پر سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں اپنے جن تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا تھا وہ سو فیصد درست ثابت ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے 13اپریل کو جاری ہونے والی انتخابی فہرستوں میں 10فیصد بھی وہ ووٹ نہیں جو تھیلوں میں لائے گئے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں سردار یار محمد رند نے کہا کہ انتخابی عمل کے دوران ڈی سی جھل مگسی نے پوری جانبداری کا مظاہرہ کیا جھل مگسی میں دھاندلی کو چھپانے کے لئے الیکشن لڑنے والے امیدوارنصراللہ رند کو پولنگ اسٹیشنوں تک رسائی نہیں دی گئی اور انہیں عامر مگسی اور ان کے مسلح افراداور لیویز کی کئی گاڑیاں میں سوار اہلکار وں نے اغواکرکے یرغمال بناکر رکھا اور بعدازاں ڈی سی جھل مگسی کے احکامات پر انہیں نوتال کے راستے ضلع سے باہر بھجوایا گیا انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان دونوں روایتی پارٹیوں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا واضح حمایتی بنکر غلام کا کردار اداکررہاہے اور الیکشن کمیشن کا یہی جانبداررویہ رہا تو 2018کے انتخاب میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے سوا کوئی پارٹی نہیں جیت سکے گی لہذاتمام جمہوریت پسند جماعتیں نئے الیکشن کمیشن اور نئے انتخابی قوانین کی تشکیل کے لئے مشترکہ ویکجا موقف وجدوجہد کو یقینی بنائیں بصورت دیگر ہمیشہ سے حکومت میں رہنے والی دونوں جماعتیں حقیقی عوامی رائے دہی کو روندتی رہیں گی اور عوام کا استحصال ہوتا رہے گا۔