|

وقتِ اشاعت :   October 12 – 2024

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بولان میڈیکل کالج یونٹ کا اجلاس منعقد ہوا جسمیں تنظیمی امور کالج میں درپیش مسائل و طلباء و طالبات کے مشکلات زیر بحث آئے

اس موقع پر اجلاس میں شرکاء￿ نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بی ایم سی کو ایک منظم سازش کے تحت بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ طلباء منفی حربوں کے تحت آپس میں دست و گریبان ہوکر تعلیم چھوڑ کر اپنے گھروں کو شفٹ ہوجائے۔

کالج میں گذشتہ دو تین سال داخل کئے گئے طلباء و طالبات ہاسٹل سمیت بنیادی سہولت سے محروم ہے جبکہ ہاسٹل الاٹمنٹ کے لئے سرکاری سطح پر لیٹرز جاری کئے گئے جس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا

اسی طرح فرسٹ ائیر کے طلباء سے ہاسٹل فیس وصول کی گئی لیکن طلباء و طالبات کو ہاسٹل فراہم نہیں کئے گئے اسطرح طالبات کے لئے قائم کی گئی ہاسٹلز کو طالبات کو حوالے کرنے کے بجائے طالبات کو زد کوب کیا گیا جبکہ بوائز ہاسٹلز میں بھی گنجائش سے زیادہ طلباء ہونے کی وجہ سے اسٹوڈنٹس روزانہ باہم دست گریبان ہورہے ہے

جبکہ کالج انتظامیہ اس حوالے سے مکمل عدم دلچسپی کا شکار ہوکر طلباء و طالبات کو چند لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑ چکی ہے جس سے یہی اندازہ ہورہا ہے کہ کالج میں مسائل پیدا کرکے کالج کو مفلوج کی جارہی ہے۔

ہم نے تمام تر سیاسی اختلافات کے باوجود ہمیشہ پرامن انداز میں طلباء و طالبات کے لئے جمہوری و قانونی راستہ اپنایا ہے آئندہ بھی ہم کالج کے مسائل پر اتحاد اتفاق و اساتذہ کرام کے ساتھ اتحاد و احترام سے کاوش کرنا چاہتے ہے

لیکن بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے طلباء و طالبات کو روزانہ لڑائی جھگڑے کی رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا دوسری جانب طالبات ماہانہ کرایہ کے مکانات میں دینے پر مجبور ہے جسکی تمام ترذمہ داری کالج انتظامیہ کی یے کہ ان معاملات کا نوٹس لے کر مجوزہ قوانین پر عمل درآمد کروائے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کالج میں موجود تمام طلباء تنظیموں ،بی ایم ٹی اے و ہیلتھ متعلق دیگر آرگنائزئشنز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ طلباء و طالبات کو آپس میں دست گریبان کرنے کے بجائے مسائل کا حقیقت پسندی کے ساتھ حل تلاش کرے اگر منفی طریقہ کار و کالج کو مزید انتشار کا شکار بنایا گیا یا کسی اسٹوڈنٹ کو نقصان ہوا تو اسکی زمہ داری کالج انتظامیہ ہوگی۔

گرلز نیوہاسٹلز و بوائز ہاسٹلز کو طلباء طالبات کے لئے فنکشنل کیا جائے اجلاس میں بی ایس او کے آئندہ سیمینار کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا و دوستوں کو زمہ داریاں دی گئی جبکہ ہاسٹلز کے مسائل پر جلد سیکرٹری ہیلتھ و منسٹر ہیلتھ سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا تاکہ کالج کو انتشار سے بچایا جائے۔