کوئٹہ: سینئر سیاستدان سردار محمد صالح بھوتانی نے کراچی میں انکی رہائشگاہ پر چھاپے کے خلاف بلوچستان اسمبلی میں آواز اٹھانے اور ایوان سے احتجاجاً واک آئوٹ کرنے والے اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے سیاسی انتقام کے خلا ف آواز بلند کر کے اسمبلی روایات کو تازہ رکھا ہے ،
وزیراعلیٰ بلوچستان کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ چھاپہ کراچی میں مارا گیا مگر پولیس بلوچستان کی تھی ۔
یہاں جاری کردہ ایک بیان میں سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے واک آئوٹ کرنے پر بلوچستان عوامی پارٹی ، جمعیت علماء اسلام، نیشنل پارٹی، حق دو تحریک سمیت تمام ان تمام اراکین اسمبلی کا مشکورہوں جنہوں نے کراچی میں میری رہائشگاہ پر چادر اور چاردیواری کی پامالی اور بلوچستان کی روایات کو تار تار کرنے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ماضی میں سیاسی انتقام کے لئے پولیس یا دیگر اداروں کا استعمال نہیں کیا گیا موجودہ دور میں صوبے کی روایات کو پامال کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے اراکین اور سیاسی جماعتوں نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ صوبے کی روایات کے پاسدار ہیں اور کسی بھی ناحق اور سیاسی انتقام پر مبنیٰ عمل کے خلاف مزاہمت کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے بیان پر تعجب ہوا کیونکہ اگرچہ چھاپہ کراچی میں مارا گیا مگر کاروائی بلوچستان پولیس نے کی تھی وزیراعلیٰ کا غیر اطمینان بخش جواب اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ہمارے خلاف انتقامی کاروائی کی گئی ۔
Leave a Reply