|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2024

کوئٹہ:بی این پی کے صوبائی قائدین کی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ گزشتہ روز لاجز پر چھاپے سے سردار اختر مینگل کے خدشات درست ثابت ہوئے مرکزی اطلاعات آغا احسن بلوچ نے مزید کہا کہ بی این پی سے تعلق رکھنے والے سینٹر قاسم رونجھو کے گھر پر چھاپہ مار کر ہراساں کیا جارہاہے ،بی این پی کے سینٹر قاسم رونجھو کا گزشتہ روز سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے بی این پی سے تعلق رکھنے والی سینٹر نسیمہ احسان کا بیٹا بھی لاپتہ ہوگیا ہے گزشتہ روز بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کے لاجز پر چھاپہ مارا گیا دو دہائیوں سے بی این پی کو تنگ کیا جارہاہے  دو دہائیوں سے بی این پی کو ڈیتھ اسکواڈ کے زریعے تنگ کیا جارہاہے  ہراساں کرنے پر سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیا جمہوری ممالک میں قانون پاس کرنے کیلئے لوگوں کو لاپتہ نہیں کیا جاتا ہے  ہمارے ملک میں قانونی بل پاس کرنے کیلئے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہاہے  اسلام آباد والے آج تک بلوچستان کا سمجھ نہیں سکے اسلام آباد والے سمجھتے ہیں کہ بلوچوں کو صفہ ہستی سے مٹادینگے ظلم کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کی ہے اور بلند کرتے رہینگے سینٹر قاسم رونجھو اور سینٹر نسیمہ احسان کے بیٹے کو بازیاب کریں طاقت سے قوموں کو ختم نہیں کیا جاسکتا ہے  لاپتہ افراد ۔ماوں اور بہنوں کی عزت ۔اپنے حقوق کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے ہم روز اول سے جمہوری طریقے سے جدوجہد کررہے ہیں،طاقت کا استعمال بند کیا جائے سینٹر قاسم رونجھو اور سینٹر نسیمہ احسان کے بیٹے کو منظر عام پر لایا جائے بلوچوں کے خلاف کاروائی نفرتوں کو جنم دے گی حکومت سینٹر نسیمہ شاہ کے لاپتہ بیٹے اور سینٹر قاسم رونھجو کو منظر عام پر لایا جائے حکومت نے بی این پی پر تمام جموری سیاسی راستے بند کرنا چاہتی ہے  دو سینٹر کے خلاف کاروائی اور بی این پی کو دیوار سے لگانے پر پارٹی خاموش نہیں رہے گی  بی این ہی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کیمٹی کا اجلاس بلا کرِحکمت عملی طے کرینگے پہاڑوں پر چڑھنے کا کوئی ادارہ نہیں لیکن ہمیں زبردستی دھمیلا جارہا ہے 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *