اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا نام سفری پابندیوں کی لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر وزارت داخلہ اور ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کو اگلے ہفتے کے لیے نوٹسز جاری کر دیے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سماعت کی، اس موقع پر ماہ رنگ بلوچ اپنی وکیل ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
ماہ رنگ بلوچ کو روسٹرم سے ہٹا دیا گیا، انہیں اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کی گئی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ان کا نام نو فلائی لسٹ پر ہے؟ جس پر ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر بیرون ملک سفر سے روکا گیا۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو بیرون ملک سفر سے روکا گیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ نے انٹیلی جنس ایجنسی کو اس میں کیوں فریق بنا دیا ہے؟ ان کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے؟
وکیل ایمان مزاری نے مؤقف اپنایا کہ نو فلائی لسٹ کو ایجنسیز دیکھتی ہیں۔
بعدازاں، عدالت نے وزارت داخلہ اور ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کو اگلے ہفتے کے لیے نوٹسز جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ 12 اکتوبر بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ پر مبینہ طور پر لوگوں کو سیکیورٹی اداروں پر ’الزامات‘ لگا کر اکسانے کے الزام میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔
8 اکتوبر کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام کی جانب سے انہیں نیو یارک جانے سے روک دیا گیا تھا، جہاں وہ ٹائم میگزین کے ایونٹ میں شرکت کرنے والی تھی۔
انسانی حقوق کی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں ٹائم میگزین کی جانب سے 100 بااثر افراد کی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد ایک تقریب میں شرکت کرنی تھی۔
تاہم انہوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بیرون ملک جانے سے روکا تھا، ماہ رنگ بلوچ نے اپنے غیر ملکی سفر پر پابندی عائد کرنے کے حکومتی فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اسٹیشن ہاؤس افیسر (ایس ایچ او) فراست شاہ کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ کو ماہ رنگ بلوچ کے ساتھ مسئلہ ہے کیونکہ انہوں نے مبینہ طور پر لوگوں کو ریاست اور اداروں کے خلاف اکسایا ہے۔
ایف آئی آر میں شکایت کنندہ کی جانب سے کہا گیا’ مجھے سو فیصد یقین ہے کہ ماہ رنگ بلوچ ’بلوچ لبریشن آرمی‘ کے دہشت گردوں کے ساتھ مل کر ملک دشمن سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔
ایف آئی آر میں مبینہ طور پر ماہ رنگ بلوچ پر بی ایل اے سمیت 9 متعدد عسکریت پسند تنظیموں کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے ہمراہ انسانی حقوق کے رہنما وہاب بلوچ، سمی دین بلوچ اور ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے وائس چیئرمین قاضی خضر کو بھی بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا تھا۔
Leave a Reply