|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2024

نوشکی: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نوشکی زون کی جانب سے نوشکی پریس کلب میں ’’رخشان ایجوکیشنل کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا کانفرنس کی صدارت بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل صمند بلوچ نے کی جس میں مہمان خاص بی ایس او کے مرکزی سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر مقبول بلوچ تھے،

پروگرام میں بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے اراکین ناصر بلوچ، وقاص بلوچ، نوشکی زون کے صدر آغا الیاس شاہ بلوچ، زونل جنرل سیکریٹری آغا عاطف شاہ بلوچ، زونل سینئر نائب صدر برکت بلوچ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن میر خورشید جمالدینی اور ضلعی صدر حاجی میر بہادر خان مینگل، ضلعی انفارمیشن سیکرٹری صاحب خان، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر رب نواز شاہ، پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر ابراھیم بلوچ، جمعیت علماء اسلام کے مفتی ہدایت اللہ، گرلز کالج کے سابقہ پرنسپل لیکچرار گرلز کالج میڈم مشعل مینگل، لیکچرار ڈگری کالج مقبول احمد، سابق ایجوکیشن افسران ملک اکرم بلوچ، جمیل احمد، لیکچرار محمد رمضان، پریس کلب کے صدر غلام رسول جمالدینی، بی ایس او پجار کے صوبائی سینئر جوائنٹ سیکریٹری مشتاق بلوچ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، اساتذہ کرام اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی،

مقررین نے نوشکی سمیت رخشان کے بند اسکولوں، ڈگری کالج نوشکی کی زبوں حالی،

تنزلی کا شکار تعلیمی معیار اور تعلیمی اداروں میں سیاسی بنیادوں پر تعیناتیاں، انتقامی کاروائیوں اور دیگر اہم تعلیمی مسائل اور ضروریات کے حوالے سے تفصیلاً اپنے خیالات کا اظہار کیا۔رخشان ایجوکیشنل کانفرنس کے شرکاء نے اپنے رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کو منتظر نظر رکھتے ہوئے دیکھا جائے تو بلوچستان باقی صوبوں سے ہر حوالے سے انتہائی پسماندگی کا شکار ہے

لیکن خاص طور پر تعلیمی میدان میں ہمیں جان بوجھ کر منصوبے کے تحت پیچھے رکھا گیا ہے اس جدید دور میں بھی پورا رخشان بیلٹ یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کے سہولت سے محروم ہے

نوشکی سمیت پورے رخشان بیلٹ میں چند گنتی کے تعلیمی ادارے موجود ہے لیکن ان کو بھی دانستہ طور پر سہولیات سے محروم رکھ کر اور مختلف مسائل کا شکار بناکے تباہی کی طرف دھکیلا جارہا ہے

یہاں کے مقامی سیاسی نمائندگان نے کبھی بھی ان سنگین قومی مسائل پر توجہ دیکر مشترکہ طور پر انکے حل کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا ہے علاقائی معتبرین اور سیاسی قیادت کو چاہئے کہ اب اپنے معمول سیاسی و زاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آنے والے نسلوں کی بہتر مستقبل کیلئے ان قومی مسائل کی حل کیلئے مشترکہ جدوجہد شروع کریں۔

کانفرنس کے شرکاء نے مزید کہا کہ نوشکی میں فل فلیج یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کا قیام جلد از جلد عمل میں لایا جائے اور ڈگری کالج کا خستہ حالی سمیت اسکولوں کی بنیادی سہولیات ٹیچرز کی کمی سائنس اور جدید ٹیکنولوجی والے لائبریری نہ ہونے کی وجہ سے طلباء موجودہ چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتے جس کیلئے سب نے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا تب جا کر علاقے کو ایک روشن مستقبل ملے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *