کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں کہا گیا ہے کہ گیسٹرو اینڈ ہیپٹالوجی انسٹیٹیوٹ کی عمارت کو ٹراما سینٹر میں تبدیل کرنا عوام کے ساتھ ظلم ہے،
دنیا میں کالے یرقان سے اموات کی شرح آج بھی زیادہ ہے،
پاکستان بلخصوص بلوچستان میں 20 فیصد لوگ کالے یرقان سے متاثر ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ گیسٹرو اینڈ ہیپٹالوجی انسٹیٹیوٹ کوئٹہ بلوچستان کے عوام کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں تھا لیکن بدقسمتی سے اب ٹراما سینٹر میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کے دیگر صوبوں میں گیسٹرو کے تین تین سینٹرز موجود ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کی بڑی آبادی یرقان و دیگر امراض سے متاثر ہیں اسی سینٹر کو ان امراض کے علاج کے لے مختص کیا گیا ہے جس کی عمارت کسی اور شعبے کیلئے تبدیل کرنا ان مریضوں کے ساتھ ظلم ہیں۔
بجائے اس سینٹر کو مزید الات سے ایک اچھاسینئٹر بنا تے لیکن افسوس اسکو ٹراما سینٹر میں تبدیل کیا جا رہا ہے،بیان میں مزید کہا گیا ھے کہ نیشنل پارٹی ٹراما سینٹر کے مخالف نہیں لیکن 10 سال کے عرصے میں بننے والی گیسٹرو اینڈ ہیپٹالوجی انسٹیٹیوٹ کی عمارت کو یکدم تبدیل کرنا مریضوں میں مایوسی پھیلانے کا سبب بنے گا۔