تربت: اہلیان بلیدہ کی جانب سے بلیدہ زامران میں بد امنی، چوری ڈکیتی اور قتل و غارت کی روک تھام کے لیے میناز بلیدہ میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا۔
اس اجلاس میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، اور آل ہی میں پیش آنے والی بد امنی کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں بنک ڈکیتی کی کوشش کے دوران مسلح افراد کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان فدا بلوچ کی بہیمانہ قتل اور دو دوسرے شہریوں کے زخمی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور حکومت سے سفاک قاتلوں کی فوری گرفتاری اور انھیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں ایسے واقعات کی روک تھام اور متعلقہ ذمہ داران تک خلق خدا کی آواز پہنچانے اور انھیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کے لیے پرسوں 26 اکتوبر بروز ہفتہ ایک احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں موجود شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کسی بھی ماں کی فریاد اور کسی بھی بہن کی سسکیوں کو اپنا درد اور تکلیف سمجھ کر نہ صرف ان سفاک قاتلوں کی مزمت کرینگے بلکہ آئین و قانون کی دائرے میں رہ کر کسی بھی قسم کی ظلم و سفاکیت کی بھر پور مذاہمت بھی کی جائیگی۔اجلاس میں بلیدہ زامران کے غیور عوام ، انجمن اتحاد تاجران، بارڈر ٹریڈ یونین، طلبا ، اساتذہ اور تمام شعبائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے بھر پور شرکت کی اپیل کی گئی اور اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ
ہر ذی شعور فرد لاقانونیت کے خلاف اپنے غصے کے اظہار کے لیے اس ریلی میں شرکت کرکے قاتلوں کہ مزمت کرے اور ذمہ دار اداروں کو اپنا متعین کردہ کردار اداکرنے کے لیے دباؤ ڈالے گا۔ تاکہ آئندہ کسی ماں سے اس کا جگر گوشہ،
کسی بہن سے اسکا لاڈلہ بھائی اور کسی دوست سے اس کا جگری دوست نہ چھینا جا سکے۔
ریلی صبح نو بجے میناز چوک اور بٹ سے بیک وقت شروع ہوگا اور سلوئی کور کے مقام پر اکھٹا ہو کر سوراپ میں لیویز تھانہ کے سامنے احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کرے گا اور آخر میں انتظامیہ کو ایک یاد داشت پیش کیا جائیگا جس میں قاتلوں کی گرفتاری اور چوری ڈکیتی اور بد امنی کے دیگر واقعات کی روک تھام کا مطالبہ کیا جائے گا۔