کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق وفاقی وزیرمیر ہاشم نوتیزئی نے پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری سابق ایم پی اے اختر حسین لانگو ، میر شفیع مینگل کی گرفتاری ، پارٹی رہنماؤں کو قید خانے میں درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے
پارٹی ساتھیوں کو سیاسی قیدیوںکی طرح الگ رکھنے کی بجائے ایک ہی لاک اپ میں درجنوں افراد کے ہمراہ رکھنا ، سہولیات کی عدم فراہمی ، اذیت سے دوچار کرنا باعث افسوس ہے
نام نہاد جمہوری دور میں بھی ایسا عمل رکھنا کسی بھی صورت درست نہیں پارٹی رہنماؤں کو سیاسی قیدیوں کی طرح الگ رکھنے کی بجائے جرائم پیشہ افراد کے ہمراہ قید کرنا ان کا استحقاق مجروح کرنا ہے
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر قید ساتھیوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اذیت سے دوچار کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور پارٹی ساتھیوں کو الگ رکھا جائے تاکہ ان کا استحقاق مجروح ہو نہ ہی ذہنی کوفت سے دوچار ہوں اگر یہی روش جاری تھی
تو پارٹی ہر فورم پر احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے دریں اثناء پارٹی کے مرکزی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل و دیگر رہنماؤں کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کرنا قابل مذمت ہے اس مقدمے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں سیاسی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کیلئے مقدمہ درج کیا گیا
پارٹی اصولی موقف پر گامزن ہے قومی جمہوری پارٹی ہونے کے ناطے فیصلے پارٹی اداروں کے ذریعے کرتی ہے حالیہ آئینی ترمیم کے بعد پارٹی رہنماؤں کے خلاف کارروائی اور پارٹی کو انتقامی کارروائیوں نشانہ بناکر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے
تاکہ پارٹی جمہوری سیاست سے دور رہے پارٹی بیان میں کہا گیا ہے کہ کل بروز اتوار بلوچستان بھر میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جبکہ 30اکتوبر کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن اور 2نومبر کو قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی اعلامیہ میں انجمن تاجران ،ٹرانسپورٹروں اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پارٹی مظاہروں ، شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کو کامیاب بنا کو قوم دوستی وطن دوستی کا ثبوت دیں –
Leave a Reply