|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2024

کوئٹہ: بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے بی این پی قائد سردار اختر جان مینگل اور ان کے ساتھیوں پر قائم من گھڑت مقدمے،

سیاسی کارکنوں کو ہراساں و پریشرائز کرنے بی ایس او کے مرکزی قائدین چیئرمین بالاچ قادر، سیکریٹری جنرل صمند بلوچ اور انفارمیشن سیکرٹری شکور بلوچ کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے اور بعد ازاں ان کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس منجمند کرنے کے خلاف احتجاجی شیڈول کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز سے ریاستی اداروں کی پالیسی رہی ہے کہ بلوچ سیاسی کارکنوں و قائدین پر جھوٹے مقدمات قائم کرکے پریشرائز کرکے ان کو بلوچی قومی جدوجہد سے دستبردار کیا جائے۔

گزشتہ دنوں اسلام آباد میں دن دیہاڑے بی این پی کے پالیمنٹیرینز کو اغوا کیا گیا اور بذور طاقت ان کو پارٹی فیصلے کے خلاف جانے پر مجبور کیا گیا اور بعد ازاں بی این پی قائد سردار اختر جان مینگل اور ساتھیوں پر مقدمہ قائم کرکے مرکزی رہنما اختر حسین لانگو اور شفیع مینگل کو گرفتار کیا گیا۔

علاوہ از ایں بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی قائدین چیئرمین بالاچ قادر، سیکریٹری جنرل صمند بلوچ، انفارمیشن سیکرٹری شکور بلوچ و دیگر سینکڑوں بلوچ سیاسی کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کرکے ان کے شناختی کارڈز و بینک اکاؤنٹس منجمند کئے گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تنظیم کے تمام زونز کو سختی سے تاکید کیا جاتا ہے کہ 27 اکتوبر کو بی این کی جانب سے ہونے والے احتجاجی مظاہروں، 28 اکتوبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال اور 2 نومبر کو پہیہ جام ہڑتال کو بھرپور کامیاب بنائیں۔