|

وقتِ اشاعت :   October 28 – 2024

چاغی: بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر دالبندین میں لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے ریلی نکالی گئی ریلی عرب مسجد سے شروع ہوکر شہر کے مرکزی شاہراہ سے ہوتی ہوئی دالبندین پریس کلب کے سامنے پہنچی

دالبندین پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا مظاہرین میں لاپتہ افراد کے لواحقین بھی شامل تھے

ریلی سے لاپتہ افراد غلام اللہ کے بھائی اور عامر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاں لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے ہم عدالتوں کو مانتے ہیں مگر روندتے آپ لوگ ہوں اس وقت بلوچستان میں ظلم و بربریت جاری ہے

آئے روز لاپتہ افراد کے لواحقین سڑکوں پر دربدر ہے مگر ہمیں کوئی انصاف نہیں مل رہا ہے اور مزید بلوچستان کے نوجوانوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے احتجاجی ریلی سے لاپتہ افراد کے لواحقین نے مطالبہ کیا تمام لاپتہ افراد منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائے

اگر انھوں نے کوئی جرم کیا ہیں ،اور تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کرائی جائے اور بلوچ نسل کشی فوری طور پر بند کیا جائے احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس میں لاپتہ افراد کے لواحقین ، بچے اور خواتین شامل تھے اپنے پیاروں کے بازیابی کے لیئے نعرے لگارہے تھے اور ہاتھوں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔