تربت: جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر، رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاہے کہ حق دو بلوچستان کے حوالے سے 8نومبر کو چارٹر پیش کیاجائے گا،
بلوچستان حکومت بے بس ہے، سیاسی نمائندوں کو آزادانہ کام کرنے دیاجائے تو بلوچستان سے مایوسی وناامیدی ختم ہوسکتی ہے مگر افسوس کہ جن لوگوں کویہ خود لائے ہیں
انہیں بھی کام کرنے نہیں دیاجارہاہے،ان خیالات کاا ظہار انہوں نے منگل کے روز جماعت اسلامی کیچ کے نومنتخب امیر غلام اعظم دشتی کی رہائش گاہ پر ضلعی امیر کی حلف برداری کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا،
مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی بلوچستان کامقدمہ لڑے گی، جماعت اسلامی میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کرسکے، 8نومبر کو کوئٹہ میں لاپتہ افراد کی بازیابی، ٹرالر مافیا، بارڈر ٹریڈ، منشیات، ماؤں بہنوں کی تذلیل کے خلاف چارٹر پیش کرکے تحریک کا آغاز کریں گے
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کی سب سے بڑی منظم جمہوری جماعت ہے جو ہرقسم کی فرقہ بندی، عصبیت، لسانیت، علاقائیت سے پاک ہے جماعت اسلامی کی بنیاد لٹریچر ہے کیچ میں لٹریچر پڑھنے کا اچھا رجحان ہے یہاں جماعت کے ذمہ داراں بیٹھیں کہ کس طرح جماعت کے کام کومزید آگے بڑھایا جاسکتا ہے،
انہوں نے کہاکہ سیاسی قوتوں کو آزادانہ کام کرنے دیاجائے تو وہ نوجوانوں کو مایوسی سے نکال سکتے ہیں، اس موقع پر جماعت اسلامی کیچ کے سابق امیر غلام یاسین بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی موروثی جماعت نہیں بلکہ جماعت اسلامی میں وارڈ سے لیکر مرکزی امیر تک باقاعدہ جمہوری انداز میں الیکشن ہوتے ہیں،
جماعت اسلامی میں اگر کوئی کسی عہدے کی خواہش کرے یا لابنگ کرے تو اسے نااہل کردیا جاتا ہے، قبل ازیں جماعت اسلامی کیچ کے نومنتخب امیر غلام اعظم دشتی نے جماعت اسلامی کیچ کی امارت کا حلف اٹھایا۔
Leave a Reply