|

وقتِ اشاعت :   October 29 – 2024

کوئٹہ:  پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدر داؤد شاہ کاکڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی اور دیگر رہنماؤں، ورکروں کوجیل میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور رہائی کیلئے 8 نومبر کو ریلوے ہاکی گراؤنڈ کوئٹہ میں احتجاجی جلسہ منعقد کریں گے

اگر انتظامیہ نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو عدلیہ سے رجوع کریں گے۔یہ بات انہوں نے منگل کو اپنے دیگر ساتھیوں نور خان خلجی، سید صادق آغا، صدام خان ترین،مہوش حیات جنجوعہ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے پابند سلاسل رکھا گیا ہے

اور گزشتہ تین ہفتوں سے انہیں بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی معطل کر رکھی ہے بانی سمیت ہزاروں پارٹی ورکروں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں بانی پی ٹی آئی اور دیگر ورکروں کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور ان کی رہائی کیلئے پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے احتجاجی جلسوں کا فیصلہ کیا ہے اور فیصلے کی روشنی میں کوئٹہ میں 8 نومبر کو ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں ہونے والا جلسہ عمران خان اور ورکروں کی رہائی اور فارم 47 کے ذریعے برسر اقتدار آنے والی حکومت کے خاتمے کیلئے ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ج

لسہ کے انعقاد کے حوالے سے انتظامیہ کو درخواست دی ہے حکومت اجازت دے یا نہ دے ہم ہر حال میں جلسہ کرکے رہیں گے۔ بلوچستان بھر سے لوگ جلسے میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان آزاد خارجہ پالیسی دیکھنا چاہتے ہیں ہمیں ہر حال میں فارم 47 کے حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے ہمارا انتخابی نشان چھینا گیا فارم 47 کے ذریعے عوام کی رائے کو تبدیل کرکے جعلی نمائندوں کو ملک اور قوم پر مسلط کرنے کے باوجود بھی عوام نے ہمیں بھاری اکثریت سے کامیابی دلائی۔

عوام کی امیدیں عمران خان سے وابستہ ہیں جیل سے رہائی حاصل کرکے ملک کے وزیر اعظم بنیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو عدالت سے رجوع کریں اور اس کے توسط سے جلسہ یقینی بنایا جائے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *