خضدار: باغبانہ میں اندھے قتل کا معمہ حل، بیٹا باپ کا قاتل نکلا,بیٹے نے باپ کو جائیداد کے تنازع پر کرایہ کے قاتلوں سے قتل کروایا،لیویز سی آئی اے اور چھاپہ مار ٹیم نے قادر بخش غلامانی کے اندھے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا، ایک مقتول کا بیٹا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قادر بخش غلامانی نامی ایک شخص اپنے بیٹے کے ہمراہ باغبانہ جارہا تھا کہ راستے میں نامعلوم ملزمان نے قادربخش کو گولی مار کر قتل کرکے انکے موٹرسائیکل پیسہ اور موبائل لیکر فرار ہوئے تھے
جبکہ اسکا بیٹا محفوظ رہاواقع کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی اور اسسٹنٹ کمشنر خضدار حفیظ اللہ کاکڑ نے لیویز سی آئی اے ٹیم اور لیویز لائن آفیسر کو یہ ٹاسک سونپ دی لیویز ڈسٹرکٹ انچارج خلیل احمد کی نگرانی میں لیویز سی آئی اے ٹیم اور لیویز لائن آفیسر نوراحمد زہری نے اندھے قتل کا ملزم ٹریس کر لیا،
جس میں انکشاف ہوا کہ نافرمان بیٹا باپ کا قاتل تھا، جس نے بوڑھے باپ کو جائیداد کے تنازع پر منصوبے کے تحت بھیڑ بکری خریدنے کی غرض سے باغبانہ لے گیا اور پہلے سے کرایہ کے قاتل جو کہ تاک میں تھے
بوڑھے شخص کو گولی مار کر قتل کیا لیویز سی آئی اے ٹیم نے ابتدائی کارروائی میں مقتول کے بیٹے کو چھاپہ مار کر گرفتار کیا تفتیش کے بعد ملزم کے انکشاف پر کرایہ کے قاتل کو باغبانہ میں چھاپہ مار کر گرفتار کیاجبکہ ایک اور کرایے کے قاتل پر لیویز لائن آفیسر نوراحمد زہری کی سربرائی میں لیویز انچارج باغبانہ ظہوراحمد و دیگر عملہ نے مولہ میں چھاپہ مارا تاہم تیسرا ملزم گرفتار نہیں ہوسکا
اسکے لیویز فورس کے چھاپے جاری ہیں بہت جلد انہیں بھی قانون کے شکنجے میں لینگے مقتول کے بیٹے راشد احمد اور کرایے کے قاتل عبدلسلام ولد فیض محمد سکنہ عوامی خضدار نے اعتراف جرم کرلیا ہے،
ڈپٹی کمشنر خضدار کی جانب سے بلائنڈ مرڈر ٹریس کر کے ملزمان کو لیویز حراست میں لینے پر سی آئی اے ٹیم اور چھاپہ مار تفتیشی ٹیم کے لئے نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ کا اعلان کیا ہے۔
ملزمان کا چالان پیش کرکے سخت کارروائی کی درخواست کی جائے گی۔واضع رہے سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے اس قتل کو چوری اور ڈکیتی کے نام دے رہے تھے اور سیکورٹی فورسز پر تنقید کررہے تھے تاہم حقیقت اس سے برعکس نکلا لہذا عوام سے گزارش ہیکہ وہ سیکورٹی فورسز پر اعتماد کرے اور انہیں تنقید کے بجائے انکا ساتھ دے انکو موقع دیں تاکہ وہ جرم تک پہنچ سکیں
Leave a Reply