|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2016

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ سینیٹرمیر کبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ ملک کا کوئی بے ایمان شہری ہی سی پیک منصوبے کی مخالفت کریگا مگرہمارے تحفظات کو شک کی نگاہ سے دیکھاجارہاہے حکمران سی پیک منصوبے پرہمارے تحفظات دوراوربلوچستان خصوصاًگوادر کی مقامی آبادی کے تحفظ کیلئے قانون سازی کاعمل یقینی بنائے ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز سرکاری ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے کیا میرکبیرمحمدشہی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ گوادر کے حوالے سے قانون سازی کی جائے ایوان بالا میں بارہا نشاندہی کے باوجود اس مسئلے پرہماری کوئی شنوائی نہیں ہورہی سی پیک کامنصوبہ گوادر کی مرہون منت ہے گوادر نہ ہوتاتوچین کبھی 45ارب ڈالر خرچ نہ کرتا ہمارا مطالبہ کیا ہے کہ گوادر کی تمام غیرہنرمنداسامیوں پر مقامی افراد کوتعینات کیاجائے اوربلوچستان کے تمام ڈویژنز میں گوادر پورٹ کے حوالے سے ٹیکنیکل ادارے قائم کیے جائیں تاکہ مستقبل میں یہ بہانہ نہ کیاجائے کہ بلوچستان میں ہنرمندوں کی کمی کے باعث دیگرصوبوں کے لوگوں کوبھرتی کیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ ستم ظریفی کی انتہاہے کہ سی پیک منصوبے کے تحت ملنے والے توانائی کے تمام پراجیکٹ بلوچستان کی بجائے دیگر صوبوں میں چل رہے ہیں جو افسوسناک ہیں بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے ہم ہرفورم پر آوازبلند کررہے ہیں ۔