|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

امریکی صدر کے انتخاب کیلئے تمام 50 ریاستوں میں ہونے والی پولنگ کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی معرکہ جیت لیا ہے۔
امریکی صدارتی انتخاب میں538 میں سے اب تک ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 اور کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 کروڑ 92 لاکھ 42 ہزار 911 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار کملا ہیرس نے 6 کروڑ 40 لاکھ 52 ہزار 768 ووٹ حاصل کیے۔
اب تک کے نتائج کے مطابق ایوان نمائندگان میں ری پبلکن 196 اور ڈیموکریٹس 176 نشستوں پر کامیاب ہو چکے ہیں۔ امریکا کی 50 میں سے 27 ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ 19 میں کملا ہیرس کو کامیابی ملی ہے۔
سینیٹ میں ری پبلکن نے 51 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل کر لی ہے جبکہ ڈیموکریٹس نے ایوان بالا کی 43 نشستیں جیت لی ہیں۔
امریکی صدارتی الیکشن میں کامیابی کے بعد فلوریڈا میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں نئی جنگیں شروع کرنے کے بجائے جاری جنگیں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ صدارتی الیکشن میں کامیابی کے بعد فلوریڈا میں وکٹری اسپیچ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج ہم نے تاریخ رقم کی ہے، امریکا نئی بلندیوں پر پہنچے گا اور ملک کے تمام معاملات اب ٹھیک کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد اب پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کیسے رہیں گے یہ ایک بڑا سوال ہے۔
ویسے عمومی طور پر امریکہ نے ہمیشہ خطے میں پاکستان کو سیکیورٹی تناظر میں دیکھا ہے خاص کر افغانستان کے معاملات پر امریکہ کازیادہ زور رہا ہے۔
2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے متعلق افغانستان کے معاملات پر غلط بیان دیا تھا، اس وقت سال نو کے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ امریکہ نے 15 برسوں میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر کی امداد احمقانہ انداز میں دی، اور ہمارے لیڈروں کو بے وقوف سمجھتے ہوئے انہوں نے ہمیںجھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا، ان دہشت گردوں کو پناہ دی جن کو ہم افغانستان میں پکڑنا چاہتے تھے۔
لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے پھراگلے سال اس وقت کے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو اپنا بہترین دوست کہا اور پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے کے حوالے سے بات چیت کی گئی، یہ مسئلہ بھی افغانستان اور کشمیر کے تنازعہ سے جڑا ہواہے۔
اب ڈونڈ ٹرمپ بطور امریکی صدر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو کیسے رکھتے ہیں اس پر کچھ کہنا فی الحال قبل از وقت ہے۔
بہرحال پاکستان کی برآمدات کا تقریباً 5 واں حصہ امریکہ کو جاتا ہے اور پاکستان کے لیے بیرونی قرضے حاصل کرنے کے لیے آئی ایم ایف جیسے اداروں میں امریکہ کا اہم کردار ہے۔
پاکستان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ امریکہ پاکستان کو اسی طرح اہمیت دے جس طرح پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا ساتھ دیا۔
تجارت، سفارتی معاملات سمیت خطے میں پاکستان کی مستحکم پوزیشن بنے مگر بھارت کو ہمیشہ امریکہ نے ترجیح دی اور افغانستان میں اس کے اثر و نفوذ کو بڑھاوادیا۔
بنگلہ دیش میں حالیہ تبدیلی اور کینیڈا میں سکھ رہنماؤں کے قتل کے معاملات نے حالات کو کچھ تبدیل تو کردیا ہے مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی بیان سے صورتحال واضح ہو جائے گی کہ وہ پاکستان کے ساتھ مستقبل میں کس طرح کے تعلقات چاہتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *